اسلام آباد(قاضی بلال)قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے احتجاج کو رکواتے رکواتے پی ٹی آئی کے ارکان آپس میں لڑ پڑے۔ ڈاکٹر عامر لیاقت کو پہلے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور بعد میں فردوس شمیم نقوی نے ڈانٹ دیا جس کے بعد عامر لیاقت آپے سے باہر ہو گئے اور غصے سے لال پیلے ہوگئے شاہ محمود قریشی منانے پر بھی نہ مانے پھر عمران خان اپنے نشست سے اٹھ کر عامر لیاقت کے پاس آئے اور انہیں خاموش کرایا ۔عمران خان کے باہر جاتے ہی ڈاکٹر عامر لیاقت ان کے پیچھے ایوان سے باہر چلے گئے۔ ایاز صادق نے بطور رکن قومی اسمبلی اپنے خطاب میں الیکشن کمشن کو نشانے پر رکھا۔ ایاز صادق نے سپیکر کی ووٹنگ کے دوران کہا کہ پولنگ ایجنٹ کو نہ نکالا جائے اور نتیجہ وقت پر نکالا جائے۔ عام انتخابات کی طرح دوسرے روز نتائج نہ دیئے جائیں۔ پیپلز پارٹی ن لیگ کے احتجاج سے دور رہی۔ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو دور بیٹھے احتجاج کو دیکھتے رہے۔ بیچ بچاﺅ کی بھی کوشش تک نہ کی۔ شاہ محمود قریشی نے سپیکر کو مبارکباد دیتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ ہمارا ہوم ورک ایک سو 74 ووٹ کا مگر لوگوں نے مہربانی کی دو ووٹ زائد مل گئے جو خوش آئند بات ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کئی ارکان کے ہاتھوں میں تسبیح رہی۔ اجلاس میں سپیکر کے انتخاب کے دوران عمران خان تسبیح کرتے رہے، خواجہ آصف سمیت کئی مرد و خواتین ارکان اسمبلی بھی ہاتھ میں تسبیح لئے ہوئے تھے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان گہرے نیلے رنگ کا کوٹ زیب تن کئے ہوئے تھے جبکہ روایتی شلوار قمیض اور چپل پہنے ہوئے تھے۔