اگرچہ 15ویں قومی اسمبلی کے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف نے معرکہ تو سر کر لیا لیکن بدھ کو مسلم لیگ (ن) زبردست احتجاج کر کے پاکستان تحریک انصاف کے ارکان جن کی اکثریت نے پہلی بار ملک کے سب سے قانون ساز ادارہ کا ایوان دیکھا ہے کو پا کستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان کو اپنے آپ کو دکھا دیا اور نئے سپیکر اسد قیصر کو اپنی نشست پر براجمان ہوتے ہی قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی معطل کرنا پڑی ’’کپتان ‘‘ جس نشست براجمان ہومے کے لئے مضطرب دکھائی دیتے ہیں اس نشست پر ایک سال قبل میاں نواز شریف وزیر اعظم کی حیثیت بیٹھتے تھے لیکن بدھ کو مسلم لیگی ارکان قومی اسمبلی نے ایوان میں میاں نواز شریف اور مریم نواز کی تصاویر لہرا کر تمام لوگوں کو یہ باور کرا دیا ہے کہ نواز شریف کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے تو ڈالا جاسکتا ہے ان کے دلوں سے نہیں نکالا جا سکتا، مسلم لیگ (ن) کی تین شیرنیوں طاہرہ اورنگ زیب، مریم اورنگ زیب، سیما جیلانی اور دیگر ارکان نے زبردست نعرے بازی کر کے ایوان کے ماحول کو گرما دیا۔ خاصی دیر تک ایوان وزیراعظم نواز شریف اور نواز شریف کو رہا کرنے کے نعروں سے گونجتا تحریک انصاف کے بعض ارکان جنہوں نے پہلی بار ایوان میں قدم رکھا جب انہوں نے مسلم لیگی ارکان سے الجھنے کی کوشش کی تو ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی ۔ اس صورت حال کو دیکھ کر ایک سینئر صحافی نے دلچسپ تبصرہ کیا ہے ’’پاکستان تحریک انصاف نے جو کچھ گذشتہ پانچ سال تک ایوان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت سے کرتی رہی ہے ۔ پارلیمانی حلقوں کا کہنا ہے اگر اپوزیشن کے احتجاج پر اسی انداز میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان اپنے رد عمل کا اظہار کرتے رہے تو ایوان میں ’’نا خوشگوار ‘‘ واقعہ پیش آسکتا ہے جو بالٓاخر جمہوریت کی بساط لپیٹنے کا باعث بن سکتا ہے۔ جمعہ کو عمران خان کے قائد ایوان منتخب ہونے پر اپوزیشن بالخصوص مسلم لیگ (ن) کی طرف سے شدید احتجا کیا جائے گا احتجاج میں پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) سے کچھ فاصلے پر کھڑی نظر آرہی ہے متحدہ مجلس عمل اور اے این پی مسلم لیگ (ن) کی پشت پر کھڑی ہیں بدھ کو مسلم لیگ (ن) کی طرف شاندار تقریر کی گئی ان کی تقریر ہی تو ہنگامہ آرائی کا باعث بن گئی انہوں موجودہ قومی اسمبلی کو’’ مصنوعی ‘‘ قرار دیا جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس عام انتخابات 2018ء میں مبینہ دھاندلی کے خلاف مسلم لیگی ارکان کے شدید احتجاج کی نذر ہو گیا نئے سپیکر اسد قیصر کو پہلے روز مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑا انہیں قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی15منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑی۔ مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے نوازشریف اور مریم نواز کی تصاویر لہرا تے ہوئے قائد ایوان کی نشست کے قریب پہنچ گئے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے پیش قدمی کرتے ہوئے عمران خان کا گھیراؤ کئے رکھا ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے ووٹ کی چوری بند کرو، ووٹ کو عزت دو، شرم کرو حیا کرو، نوازشریف کو رہا کرو، لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے، قائد ہمارا نوازشریف، نہ بکنے والا نہ جھکنے والا نوازشریف کے نعرے لگائے۔ قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں اپوزیشن بالخصوص مسلم لیگ(ن) کی خاموشی پر بڑی لے دے ہوئی تھی لیکن بدھ کو مسلم لیگ (ن) بھرپور احتجاج کر کرکے اپنی دھاک بٹھا دی ہے آنے والے دنوں میں صورتحال واضح ہو جائے گی کہ حکومت اور اپوزیشن کے تعلقات کار کیا رخ اختیار کرتے ہیں۔
قومی اسمبلی کا ایوان وزیراعظم نوازشریف کے نعروں سے گونجتا رہا
Aug 16, 2018