فیفا نے ضابطہ اخلاق سے ”کرپشن کا صفایا “کر دیا

لاہور(سپورٹس ڈیسک) فیفا نے اپنے ضابطہ اخلاق سے لفظ ’کرپشن‘ کا ہی صفایا کردیا‘ ایگزیکٹیوز کی خفیہ میٹنگ میں نئے کوڈ کوحتمی شکل دی گئی مخالفین کو سبق سکھانے کیلئے ایک نیا ’جرم‘ بھی شامل کرلیا۔ فیفا کے نئے کوڈ آف ایتھک گورننگ میں حیران کن طور پر لفظ کرپشن کوشامل ہی نہیں کیا گیا جس نے فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی میں 2015 کو بھونچال پیدا کردیا تھا، آفیشلزاور پلیئرز جب نئے کوڈ کا جائزہ لیں گے توانھیں اس میں یہ لفظ ملے گا ہی نہیں۔ فیفا نے آفیشل طور پر کرپشن کا ہی ’صفایا‘ کردیا ہے۔ موجودہ صدر گیانی انفانٹیو نے جون میں ورلڈ کپ کے آغاز کے موقع پر کھیل کو رشوت ستانی اور کرپشن سے پاک کرنے کیلیے سخت اقدامات کا عزم ظاہر کیا تھا ۔ اگر کوئی بھی فیفا یا اس کے حکام کے خلاف عوامی سطح پر کوئی بیان دےگا۔اس کےخلاف نئے کوڈ کے سیکشن 22.2 کے تحت کارروائی کی جائےگی جس پر دو برس کی پابندی عائد ہوسکتی ہے اوراگر پھر یہی جرم دہرایا گیا تو پابندی کی مدت 5 سال تک کردی جائیگی۔
اس قانون سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ فیفا اپنے ناقدین کو خاموش کرانا چاہتی ہے۔ یاد رہے کہ فیفا کے سابق چیف سیپ بلاٹر نے 2004 میں ایتھکس کوڈ متعارف کرائے تھے، جس کا شکار وہ خود بھی بنے، ان کی تخلیق کردہ کمیٹی نے ہی انھیں اخلاقی قواعد کی خلاف ورزی پر ورلڈ گورننگ باڈی سے باہر کا راستہ دکھادیا تھا، تاہم نئے ایتھک کوڈ میں ’ رشوت ‘ کا لفظ برقرار رکھاگیا ہے۔اس سے قبل 2012 کے کوڈ میں ” پراسیکیوشن برائے رشوت اور کرپشن “ کے الفاظ درج تھے لیکن سیکشن 12.1 کے نئے کوڈ میں سے کرپشن کا لفظ ہی حذف کردیاگیا ہے، 2017 میں فیفا کے موجودہ چیف گیانی انفانٹینو نے اجلاس سے خطاب میں کہا تھا کہ نئی فیفا میں ڈکٹیٹر شپ نہیں بلکہ جمہوریت ہوگی ، ہم آرگنائزین کو شفاف بنائیں گے، جہاں ایمانداری ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...