سرینگر(این این آئی)معروف بین الاقوامی نیوز آرگنائزیشن ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی ) نے ایک رپورٹ میں کہاہے کہ مقبوضہ کشمیرکے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بڑی تعداد میں خار دار تاریںاور رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں اور ڈرونز اور ہیلی کاپٹر فضا میں گشت کر رہے ہیں ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ جدید اور خودکار ہتھیاروں سے لیس بھارتی فوجیوںکی بڑی تعداد سرینگر میں قائم چوکیوں پر تعینات ہیں جبکہ شہر بھر میںسڑکوں اور چوراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ وادی کشمیر کے چالیس لاکھ رہائشی رواں ماہ کے آغاز سے جب بھارتی حکومت نے اچانک دفعہ 370کی منسوخی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کر دی تھی کے بعد سے مسلسل اپنے گھروں میں محصور ہیں۔ شہریوںکاکہنا ہے کہ انہوںنے اس کی طرح کی پابندیاں پہلے کبھی نہیں دیکھیں۔ اے پی نے اپنی رپورٹ میں مزید کہاکہ انتظامیہ نے چوکیوں یا ناکہ بندی کے بارے میںکسی قسم کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا ہے ۔ ان کا دعویٰ ہے کہ صورتحال معمول پر واپس آرہی ہے کیونکہ کرفیو اور پابندیوں کے آغاز کے بعد سے اب تک کسی کے جاںبحق یا زخمی ہونے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے تاہم رپورٹ میں کہاگیا نقل و حرکت اور مواصلاتی قدغن کے باعث انتظامیہ کے اس دعویٰ کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے ۔