لاہور(کلچرل رپورٹر)پاکستان کی بہادر فوج اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام اختلافات بالائے طاق رکھ کر متفقہ نیشنل کشمیر پالیسی بنائی جائے۔ بھارتی آ ئین کے آرٹیکل 370 اور 35اے کے خاتمہ کے پیچھے آر ایس ایس کا وہ ایجنڈا ہے جس کے تحت وہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کا خواہشمند ہے۔ دنیا تک مقبوضہ کشمیر کی اصل صورتحال پہنچانے کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں کے سینیٹرز پر مشتمل وفود تشکیل دے دیے گئے ہیں۔ قوم کے اندر جذبۂ جہاد پیدا کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ‘ لاہور میں ’’یوم سیاہ‘‘کے موقع پر احتجاجی جلسہ میں جلسہ کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ قاری خالد محمود نے تلاوت ، الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت جبکہ سید محمد کلیم نے کلام اقبال پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دیے۔ ولید اقبال نے کہا کہ ملکی وبین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں لوگوں کو مزید آگہی دینے کی ضرورت ہے۔ دنیا تک کشمیر کی اصل صورتحال پہنچانے کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں کے سینیٹرز پر مشتمل وفود تشکیل دے دیے گئے ہیں۔ ہم برطانوی حکومت سے بھی کہیں گے کہ وہ اس مسئلہ کو چھوڑ کر گئے تھے اب اس کے حل کیلئے کردار ادا کریں۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہاایسا تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ پاکستان میں بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے آزاد کشمیر کی آزادی اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے باعث نہیں بلکہ جہاد کے طفیل نصیب ہوئی۔ قوم کے اندر جذبۂ جہاد پیدا کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکا ہے۔صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35اے کے خاتمہ کے پیچھے آر ایس ایس کا وہ ایجنڈا ہے جس کے تحت وہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کا خواہشمند ہے ۔ موجودہ حالات کے تناظر میں سرینگر کا سقوط نہیں ہوا بلکہ سرینگر مزید ابھرے گا اور قرآئن بتا رہے ہیں کہ بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہونیوالا ہے۔ سید طاہر رضا بخاری نے کہا کہ پاکستان امت مسلمہ کے دفاع کی آخری چٹان اور ہراول دستہ ہے۔ پاکستان کی فوجی وسیاسی قیادت ملکی مفادات میں درست فیصلے کر رہے ہیں اور بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منانے کا فیصلہ بھی اہم قدم ہے۔ مولانا محمد شفیع جوش نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں پر ظلم وستم کی انتہا کر رکھی ہے اورآج قائداعظمؒ کا وژن ان کشمیریوں کو بھی درست لگ رہا ہے جنہوں نے تقسیم کے وقت قائد کی بات نہیں مانی تھی۔ محمد اسلم زار ایڈووکیٹ نے کہا بھارت کی جانب سے حالیہ اقدامات کے بعد ملک بھر میں کسی نجی ادارہ نے اتنی سرگرمی نہیں دکھائی جتنی نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 1948ء ، 1962ء ،1965ء کے بعد آج چوتھا موقعہ ہے کہ مسئلہ کشمیر حل ہو سکتا ہے۔ مشتاق محمود مغل نے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم کی نئی تاریخ رقم کی جارہی ہے اس سے دل خون کے آنسو روتا ہے۔ ہر سات کشمیریوں پر ایک بھارتی فوجی مسلط کیا گیا ہے۔ رانا محمد ارشد نے کہا کہ آج دنیا کو یہ مضبوط پیغام جانا چاہئے کہ پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔اب زبانی دعوئوں کے بجائے عملی اقدامات اٹھانے کا وقت ہے۔ کاشف ادیب جاودانی نے کہا کہ ہم کشمیریوں کو ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ ہمارا عزم اور جذبات کشمیریوں کے لیے وقف ہیں۔ پیر سید احسان گیلانی نے کہا کہ ہمیں اقوام متحدہ یا دیگر ممالک کی طرف دیکھنے کے بجائے من حیث القوم اس صورتحال کا مقابلہ کرنا اور جہاد کیلئے تیار رہنا چاہئے۔سابق ایم پی اے فرزانہ نذیرنے کہا کہ آج کی کشمیر وادی مسلمانوں کو پکار رہی ہے۔ مسز شاہین احمد نے کہا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں۔ حامد ولید نے کہا کہ یومِ سیاہ منانا ایک احسن اقدام ہے۔ پیر سرمدعلی بودلہ نقشبندی نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ ہم کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کو ہر سطح پر اٹھائیں۔ شاہد رشید نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔ وہاں گزشتہ کئی روز سے کرفیو نافذ ہے اور سنگین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے ۔بعدازاں مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غیر دستوری فسطائی حملے کے خلاف ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور سے گورنر ہائوس اور وہاں سے کلب چوک تک احتجاجی مظاہرہ بھی کیاگیا۔ احتجاجی مظاہرہ میں سینیٹر ولید اقبال، صاحبزادہ سلطان احمد علی، محمد اسلم زار، مولانا محمد شفیع جوش، سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید ،کشمیری رہنمائوں اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ و تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے عہدیداران و کارکنان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ مظاہرین نے بھارتی ظلم وستم کی پرزور مذمت اور کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’ کشمیر بنے گا پاکستان‘‘،’’ ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے‘‘،’’ ہم نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی پر زور مذمت کرتے ہیں‘‘ ، ’’رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو‘‘، ’’کشمیر کی آزادی تک جنگ رہے گی ‘‘ اور بھارتی فوج کے ظلم وستم کیخلاف اور کشمیریوں کے حق میں نعرے درج تھے ۔