شہنشاہ قوال اُستاد نصرت فتح علی خان کومداحوں سے بچھڑے 23 برس بیت گئے

کلاسیکل موسیقی کے بےتاج بادشاہ اور شہنشاہ قوال استاد نصرت فتح علی خان کو مداحوں سے بچھڑے آج 23 برس بیت گئے۔
فیصل آباد کے معروف پٹیالہ گھرانے سے تعلق رکھنے والے ممتاز قوال و موسیقاراستاد نصرت فتح علی خان 13 اکتوبر 1948 کو پیدا ہوئے ۔ نصرت فتح علی خان اپنے وقت کے مشہور قوال استاد فتح علی خان کے بیٹے اوراستاد مبارک علی خان کے بھتیجے تھے۔ ان کے والد تو چاہتے تھے کہ وہ ڈاکٹر یا انجئینر بنیں مگر نصرت فتح علی خان اپنے والد کے نقش قدم پر چلنا چاہتے تھے اور پھر انہوں نے اپنے آبائی فن کوکمال عروج پر پہنچا دیا ۔ صرف سولہ برس کی عمر میں صوفی قوالی کا رنگ اپنایا۔ انہوں نے سینکڑوں کی تعداد میں یادگار غزلیں اور گیتوں کے ساتھ ملی نغمے بھی پیش کئے جن میں "میراپیغام پاکستان "سب سے زیادہ پسند کیاگیا ۔ 
وہ حقیقی معنوں میں پاکستان کے سفیر تھے جنہوں نے اپنی آوازکے ذریعے پوری دنیا میں پاکستان کو متعارف کروایا ۔استاد نصرت فتح علی خان نے ’دم مست قلندر مست‘، ’علی مولا علی‘، ’یہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے‘، ’میرا پیا گھر آیا‘، ’اللہ ہو اللہ ہو‘، ’کنا سوہنا تینوں رب نے بنایا‘، ’اکھیاں اڈیک دیاں‘، ’کسی دا یار نا وچھڑے’، ’میرا پیا گھر آیا“ اور ’میری زندگی ‘ جیسے لازوال گیت اور قوالیاں پیش کیں۔
انہوں نے بین الاقوامی سطح پر قوالی کومتعارف کروایا، ان کی جادوئی آواز سامعین پر وجد طاری کردیتی تھی یہی وجہ تھی کہ ان کی قوالی سے بے شمار غیر مسلم مسلما ن ہوئے ۔ استادنصرت فتح علی خان نے پاکستان میوزک انڈسٹری کے ساتھ بالی ووڈ اور ہالی ووڈ میں بھی موسیقی کا جادو جگایا۔ بین الاقوامی سطح پر صحیح معنوں میں ان کا تخلیق کیا ہوا پہلا شاہکار 1995 میں ریلیز ہونے والی فلم”ڈیڈ مین واکنگ“ تھا جس کے بعد انہوں نے ہالی ووڈ کی ایک اور فلم ”دی لاسٹ ٹیم پٹیشن آف کرائسٹ“ کی بھی موسیقی ترتیب دی۔ انہیں بطورقوال کئی بین الاقوامی اعزازات سے بھی نوازا گیا ۔ان کی قوالی پر کتابیں بھی لکھی گئیں جبکہ جاپان میں 1992میں' شہنشاہ قوالی'کے نام سے کتاب بھی شائع کی گئی اورانہیں "گانے والے بدھا "کے لقب سے نوازا گیا ۔
استاد نصرت فتح علی خان جگر اور گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور صرف 48 برس کی عمر میں 16 اگست 1997ء کولندن کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ صوفی اورکلاسیکل موسیقی کے ذریعے پوری دنیا میں نام کمانے والے اس بادشاہ کی یادان کے مداحوں کے دلوں میں ہمیشہ رہے گی  ۔ 

ای پیپر دی نیشن