خطے میں پائیدار امن کے تمام راستے کشمیر سے ہوکر گزرتے : ورچول کانفرنس

اسلام آباد(این این آئی)برطانوی و یورپین ممبران پارلیمنٹ، پاکستان، آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت، حریت رہنماؤں اور ڈائسپورہ کے نمائندگان نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست جموں کشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا بنیادی حق خودارادیت دلانے کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کریں، مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان اگر کسی مرحلے پر مذاکرات ہوتے ہیں تو وہ اس مسئلے کے بنیادی فریق کشمیریوں کی شرکت کے بغیرپائیدار اورقابل قبول نہیں ہو سکتے، آزاد کشمیرکی سیاسی قیادت،حکومت، حریت کانفرنس کی قیادت اورکشمیری ڈائسپورہ جو اس مسئلے کے بنیادی فریق ہیں کو آن بورڈ کر کے اُن کے کردار کا تعین کرتے ہوئے دنیا بھر میں ان کے وفود بھیجے جائیں تاکہ وہ اپنا مقدمہ عالمی اداروں میں خود پیش کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہارجموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چئیرمین راجہ نجابت حسین کی میزبانی میں ''یوم حق خودارادیت'' کے موقع پر ورچول کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔ مقررین نے 13اگست1948 کی اقوام متحدہ کی قراداد کے حوالے سے منعقدہ اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج 37 سال ہو چکے ہیں اقوام متحدہ کی اس قرارداد کے مطابق کشمیریوں کو اُن کے بنیادی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے، ہندوستان نے اپنی فوجی طاقت کے بل بوتے پر ریاست کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر رکھا ہے اور دو سال قبل تمام عالمی قوانین کو روندتے ہوئے ہندوستان نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا اور ریاست کے اندر اسٹیٹ سبجیکٹ کا قانون ختم کر کے ریاست کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کے لیے غیر کشمیریوں، ہندوئوں کو آباد کیا جا رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...