اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چودھری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان پریس سیکشن کو عالمی میڈیا کی جانب سے کابل سے انخلاء میں سہولت کیلئے سینکڑوں ویزا درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔ اتوار کو اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل میڈیا کے ارکان کی سہولت کیلئے ایک خصوصی سیل بنا دیا گیا ہے ہم افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے دعا گو ہیں ۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ بھارت کی عوام کومودی کی حکومت ہوتے یوم سوگ منانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی دارالحکومت میں ہفتہ کو آزادی کپ 2021ء کی تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر ہے، وزیراعظم عمران خان کی افغانستان میں مخلوط حکومت کی تجویز مان لی جاتی تو آج افغانستان میں صورتحال مختلف ہوتی۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس صرف ایک ہیوی انڈسٹری کا ایک کارخانہ تھا، آج پاکستان جیٹ طیارے تیار کرنے والے 9 ممالک میں شامل ہے، آج ہم گاڑیاں خود تیار کر رہے ہیں، ہم دنیا کی پانچویں بڑی قوم ہیں، یہ کامیابیاں ہمیں آزادی کی نعمت کے باعث ملیں، کچھ لوگوں کو مایوسی پھیلانے کی عادت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی آزادی کی قدر کرتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے،ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت میں بھارتی عوام یوم سیاہ ہی منا سکتے ہیں، کووڈ کے دوران بھارت میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی ذمہ داری نریندر مودی پر عائد ہوتی ہے۔ اس وقت جب دنیا کرونا کو شکست دینے کے قریب تھی، نریندر مودی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ڈیلٹا وائرس پوری دنیا میں پھیلا، ہمیں بھارت کے عوام سے ہمدردی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابل میں پاکستانی سفارتکاروں اور ہمارے میڈیا کے سرخیل طاہر نواز اور تمام آفیسرز اور سٹاف کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں کیونکہ وہ اس کڑے وقت میں بھی افغانستان میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا سے ہمارا مستقبل وابستہ ہے، ففتھ جنریشن اور ہائبرڈ وار ایک حقیقت ہے، پاکستان کی ایک جانب بھارت اور دوسری جانب افغانستان ہیں، اس لحاظ سے ہمارے خطے کو کچھ مشکلات درپیش ہیں، ہمیں اپنے زمینی حقائق کے مطابق فیصلے کرنا ہوتے ہیں، فرقہ وارانہ فسادات کے پیچھے سب سے بڑا ہاتھ بھارت میں بیٹھے پاکستان مخالف عناصر کا ہے، ریاست مخالف بیانیہ کو بھارت سے سپورٹ ملی، ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی رپورٹ میں پاکستان کو درپیش ہائبرڈ وار کی ایک جھلک پیش کی گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیجیٹل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ امریکہ آج سپر پاور اس لئے ہے کہ اس کے ہمسایہ میں امن ہے جبکہ پاکستان کی ایک جانب بھارت اور دوسری جانب افغانستان ہیں، اس لحاظ سے ہمارے خطے کو کچھ مسائل درپیش ہیں، ہمیں اپنے زمینی حقائق کے مطابق فیصلے کرنا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوویت یونین نے 1979میں افغانستان پر قبضہ کیا، اسامہ بن لادن نے نیویارک پر حملہ کیا، امریکہ نے افغانستان سے انخلاکا فیصلہ کیا، یہ تمام فیصلے ہم سے پوچھ کر نہیں ہوئے لیکن ان کے اثرات کا ہمیں سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات کے پیچھے سب سے بڑا ہاتھ بھارت میں بیٹھے اینٹی پاکستان عناصر کا ہے۔