راولپنڈی (عزیز علوی)نالئی میں اسلام آباد کے شدید بارشوں کے تیز رفتار ریلے کو محفوظ طور پرگذارنے کیلئے واسا نے 60 ہزار کیوسک پانی کنٹرول کرنے کا اہتمام کرلیا ہے کٹاریاں پل سے آنے والے ریلے کو گوالمنڈی پل سے گذارنے کیلئے یہ استعداد بڑہائی گئی ہے واسا راولپنڈی نے شہر کے گیارہ اور کینٹ ایریا کے تین برساتی نالوں کے نالہ لئی میں گرنے کے حوالے سے اعدادوشمار بھی مرتب کئے جن سے نالہ لئی پر پانی کو محفوظ طور پر دریائے سواں میں گرانے کیلئے سرے سے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوتا البتہ اسلام آباد سے سید پورویلج ، گولڑہ ای الیون ، بوکڑہ سرائن اور ایچ ایٹ کے برساتی نالوں کا پانی پنڈورہ اور کٹاریاں میں یکجا ہوکر ایک تیز رفتار ریلے کی شکل اختیار کرتا ہے جس سے پہلے مرحلے میںپرنسپل روڈ پر کٹاریاں پل سے نالہ لئی میں پانی کی سطح اچانک خطرناک حد عبور کرنے لگتی ہے نوائے وقت کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد سے آنے والے تین بڑے برساتی نالے جنہیں کسیاں کہا جاتا ہے ان کسیوں کے نام کانت والی ، بیراں والی اور تری موتری ہیں ان سے ہر کسی میں برساتی پانی بڑی ندی کی صورت اختیار کرتا ہے راولپنڈی کا سب سے بڑا برساتی نالہ کوری روڈ ناز سینماء چوک سے صادق آباد چوک تک مکمل تعمیرات میں چھپ گیا ہے برساتی نالوں پر قبضوں ، نالوں کے ارد گرد ناجائز تعمیرات سے ہر برساتی نالے کا پاٹ سکڑ چکا ہے لیکن ضلعی انتظامیہ ، میونسپل کارپوریشن اور واسا نے قبضہ کی گئی نالوں کی اراضی واگذار کرانے کیلئے کبھی کوئی سنجیدہ کارروائی نہیں کی ۔