لورالائی اور کراچی میں  دہشت گردی کی وارداتیں 

لورالائی میں ایف سی کا گاڑی پر حملہ ، ایک اہلکار شہید میجر سمیت دو زخمی۔ جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے۔ کراچی میں منی ٹرک پر دستی بم سے حملہ، شادی سے آنے والے ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق
 بلوچستان میں وقفے وقفے سے ہونے والی دہشت گردی کی وارداتوں سے لگتا ہے کہ وہاں دہشت گرد ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں۔ لورالائی شاھرگ میں ہونے والا واقعہ میں ایک جوان شہید ہوا جبکہ جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اپنی محفوظ پناہ گاہوں میں چھپے یہ مٹھی بھر وطن دشمن اپنے سہولت کاروں کی بدولت اچانک کہیں نہ کہیں کارروائی کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کے محفوظ ٹھکانوں اور سہولت کاروں کا خاتمہ کیا جائے تاکہ یہ ناسور جڑ سے ختم ہو۔ کراچی میں گزشتہ روز ہونے والا واقعہ بھی المناک ہے جس میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد جن میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی دستی بم کے حملے میں جاں بحق ہوئے یہ لوگ شادی کی تقریب کے بعد واپس آ رہے تھے کہ کسی نے ان کی گاڑی پر دستی بم پھینک دیا ، اس واقعے کی تحقیقات بھی ضروری ہیں تاکہ معلوم ہو سکے یہ خاندانی دشمنی کا نتیجہ ہے یا یہ بھی دہشت گردی کی واردات تھی جس کے لیے دہشت گردوں نے یوم آزادی کے دن کا انتخاب کیا۔ پرامن علاقوں میں دہشتگردی کے ذریعے دشمن  پاکستان کے پرامن ہونے کے تشخص کو سبوتاژ کرنے کی سازش کے جال بن سکتا ہے۔ ایسے کئی سو فٹ ٹارگٹ اس کے شیطانی دماغ میں موجود ہونگے۔ ایسے پاکستان دشمن عناصر پہلے بھی حملے کرتے رہے ہیں۔ دونوں واقعات اس بات کے متقاضی ہیں کہ دہشت گردوں کو منظم ہونے سے قبل ہی ان کے سہولت کاروں سمیت کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...