اپوزیشن سے بار بار کہہ رہاہوں کہ وہ انتخابی اصلاحات کے معاملے پر حکومت کے ساتھ مل بیٹھے تاکہ شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے . چوہدری محمدسرور 

گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے موجود ہیں گور نر کو الیکشن میں حصہ لینے کیلئے 2سال پہلے عہدے سے الگ ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔میں ابھی اپنے عہدے پر ہوں جب عام انتخابات کا اعلان ہوگا تو پارٹی ڈسپلن کے مطابق انتخابی حکمت عملی طے کر وں گا۔اپوزیشن سے بار بار کہہ رہاہوں کہ وہ انتخابی اصلاحات کے معاملے پر حکومت کے ساتھ مل بیٹھے تاکہ شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے اور آئندہ عام انتخابات کے نتائج کو ہارنے والا بھی تسلیم کرے۔پاکستان میں مذہبی جماعتوں کو سیاست کرنے کی آزادی ہے۔ سیاسی اور جمہوری عمل کے ذریعے عوام جس کو چاہے اقتدار میں لے آئیں مگر یہ بات طے ہے کہ جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔وہ سوموا ر کے روزگور نر ہاﺅس لاہور میں دعوت اسلامی کے تعاون سے 1ہزار درخت لگانے کے منصوبے کا افتتاح کر نے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔اس موقعہ پر دعوت اسلامی کی مر کزی مجلس شوریٰ کے رکن حاجی یعفار ،حاجی محمد افضل ،محمد عثمان عطاری ،ندیم عطاری ،اقبال عطاری اور لیاقت عطاری سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ میڈیا کے سوالوں کے جوابات میں گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ میں سب سے پہلے یہ واضح کر دینا چاہتاہوں کہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لوںگا۔ اُنہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ اور پشاورہائیکورٹ کے ایسے فیصلے موجود ہیں کہ جن میں یہ کہا گیا ہے کہ گور نر کا عہدہ سروسز آف پاکستان کا حصہ نہیں اس لیے کسی بھی گور نر کیلئے الیکشن میں حصہ لینے کیلئے دو سال پہلے عہدہ چھوڑنا ضروری نہیں اس لیئے میں بھی بطور گورنراپنا کام کرتا رہوں گا۔افغانستا ن کے متعلق سوال کے جواب میں گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ ہم افغانستا ن میں حکومت بنانے یا حکومت کے خاتمے میں کوئی کردار ادا نہیں کر رہے وہاں کے تمام فیصلے طالبان اورافغان عوام نے کر نے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلے بھی افغانستان میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی کسی قر بانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ امید ہے طالبان بھی امن کے قیام اور افغانستان کی ترقی اور استحکام کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کر یں گے ۔ چوہدری محمدسرور نے انتخابی اصلاحات کے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن کو ہم بار بار مذاکرات کی دعوت رہے تاکہ انتخابی اصلاحات کو یقینی بنایا جائے مگر اپوزیشن کا رویہ غیر جمہوری ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ انتخابی اصلاحات کے معاملے پر حکومت سے مذاکرات کر یں تاکہ انتخابی عمل کو مکمل طور پر شفاف بنایا جائے اور کوئی بھی اس پر انگلی نہ اٹھائے۔ اُنہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان میں مذہبی جماعتوں کے اقتدار میں آنے کا تعلق ہے تو کس نے اقتدار میں آنا ہے اس کا فیصلہ عوام نے کر نا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مولانا فضل الر حمن سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے جتنے لوگوں کو عوام ووٹ دیتے ہیں وہ کامیاب ہوجاتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر کوئی سیاسی اور جمہوری عمل سے ہی آگے آتا ہے ۔ گور نر نے کہا کہ میں دعوت اسلامی کی قیادت کا شکریہ اداکرتاہوں کہ جنہوں نے گور نر ہاﺅس میں 1ہزار پودے لگائے اور پورے ملک میں ابتک یہ لوگ 26لاکھ پودے لگا چکے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کو کم ازکم ایک پودا ضرور لگانا چاہیے ۔

ای پیپر دی نیشن