لاہور میں یوم آزادی پر ہوائی فائرنگ اور ون ویلنگ کے باعث خاتون سمیت دو افراد جاں بحق جبکہ 35 زخمی ہوگئے۔ یوم آزادی کے موقع پرمنچلے نوجوان ٹولیوں کی صورت میں شہر کی اہم شاہراہوں پر دن بھر رات گئے تک ون ویلنگ کرتے‘ باجے بجاتے اور خواتین کے ساتھ چھیڑخانی کرتے ہوئے شہریوں کیلئے اذیت رسانی کا باعث بنتے رہے۔ پولیس نے دو سو سے ویلرز سمیت 1600 سے زائد موٹرسائیکل سواروں کو مختلف تھانوں میں بند کر دیا۔ بعض جگہوں پر ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔
ہر سال کی طرح امسال بھی 14 اگست کو ملک بھر میں پاکستان کا 75واں یوم آزادی جوش و خروش سے منایا گیا۔ سرکاری اداروں اور سکولوں میں پروقار تقریبات کا اہتمام کیا گیا جس سے پاکستان کا پروقار چہرہ دنیا بھر میں سامنے لایا گیا۔ بے شک آزادی ایک بہت بڑی نعمت ہے اور آزادی کا دن منا کر ہی قومیں اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دیتی ہیں۔ لیکن ملکی سطح پر منائے جانے والے کسی بھی قومی دن یا تقریب کو اس نہج پر نہ لے جایا جائے جس سے ملک کا وقار اور اس کا تشخص متاثر ہو اور دنیا کو ایک غیرمہذب معاشرہ ہونے کا پیغام جائے۔ گزشتہ روز لاہور شہر کی اہم شاہراہوں پر منچلوں کی ہلڑبازی دیکھنے میں آئی۔ ہوائی فائرنگ اور ون ویلنگ کے باعث خاتون سمیت دو افراد جاں بحق ہوئے پولیس نے دو سو سے ویلرز سمیت 1600 سے زائد موٹرسائیکل سواروں کو مختلف تھانوں میں بند کر دیا۔ یوم آزادی کے موقع پر ہوائی فائرنگ‘ ون ویلنگ اور خواتین سے چھیڑ چھاڑ کسی طرح بھی مہذب معاشرے کی عکاسی نہیں کرتا۔ ایسی ہلڑبازی ہر سال منچلے نوجوانوں کی طرف سے کی جاتی ہے جس میں انہیں جانی نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے اور ملک و قوم کی عزت کا جنازہ الگ نکلتا ہے۔ ایسی ہلڑبازی کی روک تھام کیلئے قانون موجود ہے جس پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ کسی بھی قومی تہوار سے قبل انتظامیہ کی طرف سے تشہیری مہم کے ذریعے انتباہ کرنا چاہیے تاکہ ایسی ہلڑبازی کا سدباب کیا جاسکے ‘ خلاف ورزی کرنے والوں کو عبرتناک سزا دیکرہی اس قومی دن کو ایسی خرافات سے پاک کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ ملک کے وقار اور تشخص کا سوال ہے۔ نوجوانوں کو بھی ایسے قومی دن کے موقع پر اخلاقیات اور تہذیب کا مظاہرہ کرتے ہوئے شایانِ شان طریقے سے یوم آزادی منانا چاہیے تاکہ پاکستان کا روشن چہرہ دنیا کے سامنے آسکے۔