کراچی (نیوز رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے موہٹہ پیلس میں میڈیکل گرلزکالج کے قیام سے متعلق فریق بننے کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ میڈیکل کالج بنانے پر علاقہ مکینوں کے اعتراض کا کوئی جواز نہیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے موہاٹہ پیلس گیلری ٹرسٹ اورعلاقہ مکینوں کی فریق بننے کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ جسٹس ذوالفقارعلی نے ریمارکس دیے کہ محترمہ فاطمہ جناح نے موہاٹہ پیلس کوکالج بنانے کی وصیت کی تھی،محترمہ فاطمہ جناح سے غلطی ہوگئی جوانہوں نے یہ سوچا تھا۔ علاقہ مکینوں کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ رہائشی پلاٹ پر کمرشل سرگرمیاں نہیں ہوسکتیں۔ عدالت نے مزید ریمارکس دئیے کہ کل آپ کہیں گے انہوں پاکستان بنا کر بھی غلطی کردی،کیامحترمہ فاطمہ جناح کی وصیت پرعمل نہیں ہوناچاہئے؟۔ درخواست گزارکے وکیل ایڈوکیٹ خواجہ شمس الاسلام نے بتایا کہ محترمہ فاطمہ جناح کی زیراستعمال اشیا اور قیمتی سامان کو برباد کردیا گیا،صوبائی حکومت نے غیرقانونی ٹرسٹ بنا کر موہاٹہ پیلس حوالے کردیا۔ درخواست گزارکے وکیل نے یہ بھی کہا کہ مسلسل کمرشل سرگرمیوں پرعلاقہ مکینوں نے کوئی اعتراض نہیں کیا، میڈیکل کالج بنانے پر علاقہ مکینوں کے اعتراض کا کوئی جواز نہیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے سماعت 30 اگست تک ملتوی کردی۔
موہٹہ پیلس کیس