کراچی (نوائے وقت رپورٹ) نامزد نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا ہے احتساب یا انتقام کا ایجنڈا لے کر نہیں بلکہ آئین اور قانون کا ایجنڈا لیکر عہدہ سنبھالوں گا۔ احتساب کے حوالے سے سوال پر نامزد نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں صرف احتساب کرنے آ رہا ہوں، درست نہیں ہے، بہرحال نگران وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبے میں یقینی بنائے کہ تمام کام سیاسی اور اخلاقی دیانتداری سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں احتساب کا ایجنڈا لے کر نہیں آ رہا بلکہ میری ذمہ داری ہی میرا ایجنڈا ہے۔ جو ذمہ داریاں دی گئی ہیں انہیں خوش اسلوبی سے نبھائیں گے۔ حکومتی ذمہ داریوں کو خوش اسلوبی سے چلائیں گے۔ انہوں نے کہا میری تقریب حلف برداری کے بعد نگران کابینہ پر بھی مشاورت کا سلسلہ شروع ہوگا۔ محروم طبقے کو سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔ بیوروکریسی کو مکمل ٹھیک کرنے کا دعوی نہیں کرتا مگر اس میں عوامی خدمت کا جذبہ پیدا کرنے کی کوشش کروں گا۔ جو موجودہ نظام ہے اسی سے کام لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ ہم الیکشن کمیشن کو آئین اور قانون کے تحت معاونت فراہم کریں گے۔ پرامن اور شفاف انتخابات کیلئے تمام تر کوششیں کریں گے۔ حلف برداری کے بعد حکومتی پالیسیوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اگر کہیں ضرورت پڑی تو نئی پالیسیز لائیں گے۔ اس کم عرصے میں سابقہ حکومت کی چھوڑی ہوئی پالیسیوں میں رکاوٹ نہ بننے کی کوشش کریں گے، موجودہ پالیسیوں سے کام چلائیں گے۔ کراچی سے متعلق سوال پر نگراں وزیراعلی کا کہنا تھا کہ کراچی میں مسائل ہیں۔ سوا کروڑ کی آبادی نقل مکانی کرتی ہے۔ اس وجہ سے مسائل جنم لیتے ہیں۔ کراچی کے مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنا ہوگا۔ جبکہ نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کو وزیراعلیٰ کا پروٹوکول دے دیا گیا۔ نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر آج عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نگران وزیراعلیٰ سے حلف لیں گے۔ چیف سیکرٹری سندھ نگران وزیراعلیٰ مقبول باقر کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔
احتساب یا انتقام کا ایجنڈا لے کر نہیں آرہا، سابق حکومت کی پالیسیاں جاری رہیں گی، مقبول باقر
Aug 16, 2023