جناح ہاؤس حملہ کیس میں نامزد پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی جیل میں طبعیت ناساز ہو گئی۔جی این این نیوز کے مطابق یاسمین راشد نے جیل حکام کو دل کی تکلیف کی شکایت کی۔جس کے بعد جیل حکام نے یاسمین راشد کو پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کیا۔یاسمین راشد کو دو گھنٹے تک پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں رکھا گیا۔ ایکو کارڈیو گرافک ٹیسٹ ٹھیک آنے پر یاسمین راشد کو واپس جیل بھیج دیا گیا۔ ملزمہ کے خلاف مقدمہ نمبر 1271/23 اور 1280/23 تھانہ گلبرگ میں درج ہے۔ ملزمہ کے خلاف مقدمہ نمبر367/23 تھانہ ماڈل ٹاؤن اور مقدمہ نمبر 108/23 تھانہ سرور روڈ میں درج ہے۔خیال رہے کہ تھانہ شادمان پر حملہ کے لئے اکسانے کے الزام کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے یاسمین راشد کی درخواست ضمانت 17 اگست کو سماعت کے لئے مقرر کردی۔ لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت کی سماعت بارے کاز لسٹ جاری کردی ، جسٹس سلطان تنویر احمد اور جسٹس راحیل کامران پر مشتمل بنچ سماعت کرے گا ۔ عدالت نے سرکار اور تھانہ شادمان کے مدعی مقدمہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کررکھا ہے ، درخواست ضمانت میں سرکار اور تھانہ شادمان کے مدعی مقدمہ کو فریق بنایا گیا ہے ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تھانہ شادمان پر حملہ کرنیلئے دوسروں کو اکسانے کا الزام لگایا گیا، ملزمہ ڈاکٹر یاسمین راشد نامزد ایف آئی آر میں نہیں، سیاسی مقدمہ بنایا گیا، اس مقدمہ میں ملزمہ کے کئی شریک ملزمان کی ضمانت ہوچکی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ملزمہ کے خلاف ٹھوس شواہد نہ ہونے باوجود اے ٹی سی ٹرائل کورٹ نے ضمانت خارج کی، ملزمہ کے مقدمہ کا چالان ہوچکا ہے، پولیس کو مزید تفتیش کی ضرورت نہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ ہائیکورٹ ملزمہ کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد پر جناح ہائوس،(ن) لیگ کے دفتر اور عسکری ٹاور پرحملے کروانے اور تھانہ شادمان کو جلانے کا الزام ہے، ملزمہ کیخلاف گلبرگ، شادمان، ماڈل ٹائون اور سرور روڈ تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔