ٹیکسیشن نظام میں اصلاحات کے نام پر صرف ڈنگ ٹپائو ہوتا ہے:ایل ٹی بی اے

لاہور( کامرس رپورٹر)لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ٹیکسیشن نظام میں اصلاحات کے نام پر صرف ڈنگ ٹپائو ہوتا ہے جو ادارہ اور افسران ٹیکس نظام کی ابتری کے ذمہ دار ہیں انہیں ہی اصلاحات کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے۔ اس کیلئے نجی شعبے سے سٹیک ہولڈرز اور ساکھ کی حامل ملکی اور غیر ملکی فرمز کی خدمات بھی حاصل کرنا ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار صدر شہباز صدیق،نائب صدر انیب اختر انصاری ،جنرل سیکرٹری میاں محمد زاہد،فنانس سیکرٹری محمد حسن یوسف اورجوائنٹ سیکرٹری احمد رضا نے بار ایسوسی ایشن میں ’’ ٹیکسیشن نظام میں اصلاحات ‘‘ کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا 80ہزار ارب کا اندرونی ،بیرونی قرضہ ہے اس کے ذمہ داروں محاسبہ کیا جانا چاہیے۔ ٹیکس گوشواروں کی تعداد 2کروڑ کی بجائے 40لاکھ کیوں ہے۔ موجودہ حالات میں20ہزار ارب سے زیادہ ریونیو اکٹھا ہو سکتا ہے لیکن اس کا حجم ساڑھے 9 ہزار ارب کی سطح پر کیوں ہے۔ کبھی کسی نے یہ سوچا ہے کہ لاکھوں ،کروڑوں کمانے کی باوجود لوگ ٹیکس نیٹ میں کیوں نہیں آتے ؟۔ اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے۔ حکومت جن بنیادوں پر ٹیکسیشن کے نظام میں اصلاحات کر رہی ہے۔ یہ بیل کبھی منڈھے نہیں چڑھ سکتی۔ سٹیک ہولڈرز کو بھی مشاورت کے عمل میں شامل کیا جائے اور قلیل المدت اور طویل المدت پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔

ای پیپر دی نیشن