اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ تعیناتیوں میں خواتین اور اقلیتوں کی نمائندگی کو مدنظر رکھا جائے۔ چیف جسٹس نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ افسروں کی کارکردگی بڑھانے کے لئے پوسٹیں بڑھائی جائیں، انصاف کی جلد فراہمی کے لئے کام کرنے کے کلچر کو فروغ دینا ہو گا، عدلیہ نے اپنی عزت خود کمائی۔ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو یونیورسٹی بنانے کے لئے اقدامات تیز کئے جائیں۔ معاشرے کی بہتری کے لئے تعلیم کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ فیڈرل جوڈیشل کمیٹی جلد جوڈیشل یونیورسٹی کا درجہ حاصل کرے گی۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ ہمارے برادر ملک افغانستان میں قانون کی حکمرانی ناپید ہے اور ہمیں افغان ججوں کی تربیت کیلئے انہیں تعاون کی پیشکش کرنی چاہیے جبکہ ملک میں بنیادی انسانی حقوق سے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے قومی زبان اردو سمیت دیگر پاکستانی زبانوں سندھی‘ بلوچی‘ پشتو‘ پنجابی اور دیگر میں آگاہی مہم چلائی جائے گی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس ہوا۔ انہوں نے المیزان فاﺅنڈیشن کی ایڈوائزری بورڈ اور اتنظامی کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کی بھی صدارت کی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ یہاں تمام قابل لوگ موجود ہیں اور ان کی دانش مندانہ آراءسے اس اکیڈمی کی ترقی اور نمو میں شاندار مدد مل سکتی ہے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی نظام سے تعلق رکھنے والے تمام انتظامی امور براہ راست متعلقہ افراد کی تعلیم و تربیت میں جوڈیشل اکیڈمی فعال کردار ادا کر رہی ہے۔ جس طرح تعلیم نہ صرف افراد بلکہ برادریوں اورمعیشتوں کے لئے کامیابی کا یقینی راستہ ہے اسی طرح معیاری عدالتی تعلیم سب کے لئے انصاف کے خواب کو حقیقت کاروپ دینے میں دور رس کردار ادا کرتی ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں ریٹائرڈ ججوں اور ان کے اہل خانہ کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے والی المیزان فاﺅنڈیشن کی ایڈوائزری بورڈ اور انتطامی کمیٹی کا مشترکہ اجلاس بھی منعقد ہوا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ المیزان فاﺅنڈیشن نے ملک بھر میں پورے پاکستانی عدلیہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی فلاح و بہبود کیلئے المیزان فاﺅنڈیشن کے زیر انتظام متعدد تنظیمیں ادارے اور منصوبے کام کررہے ہیں جو ریٹائرڈ عدالتی حکام اور ان کے لواحقین کی فلاح و بہبود کیلئے فلاحی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔