اسلام آباد (آن لائن) ملک بھرمیں سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ آزاد کشمیر اور خیبر پی کے سمیت گلگت بلتستان کے بالائی علاقوں میں ہر شے برف سے ڈھک گئی ہے۔ متعدد مقامات پر رابطہ سڑکیں بند ہونے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد‘ راول پنڈی‘ گوجرانوالہ‘ مالاکنڈ‘ ہزارہ ڈویژن‘ کشمیر اور گلگت بلتستان میں چند ایک مقامات پر گرج چمک کے ساتھ مزید بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔ برفباری سے شہریوں کو آمدورفت اور اشیائے خورونوش کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے۔ آزاد کشمیر کی وادی لیپہ اور کیل میں بھی راستوں کی بندش سے شہری پریشان ہیں۔ مانسہرہ کے تفریحی مقامات ناران‘ کاغان اور شوگران میں مختلف مقامات پر دو فٹ سے زائد برف پڑ چکی ہے۔ مری میں وقفے وقفے سے 2 روز سے جاری برفباری نے مواصلات کے نظام کو بری طرح متاثرکر دیا ہے۔ رابطہ سڑکیں کہیں بند اور کہیں کھلی ہیں۔ مالاکنڈ ڈویژن میں بھی برفباری کے بعد موسم مزید سرد ہو گیا ہے۔ پارا چنار منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ گزشتہ روز ملک کا سرد ترین مقام رہا۔ مالم جبہ میں منفی 5‘ قلات اور کوئٹہ منفی 4‘ گوپس اور مری میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ شمالی بلوچستان میں زیارت‘ کوڑک ٹاپ اور خواجہ عمران میں برف پڑتے ہی سیاحوں نے ڈیرے ڈال دئیے ہیں۔ سندھ اور پنجاب میں بھی سردی بڑھ گئی ہے۔ مری آنے والے سیاحوں کے لئے انتظامیہ نے خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے سی این جی گاڑیوں اور بھاری ٹریفک پر پابندی لگا دی ہے۔ مری کے اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں مری میں آنے والے سیاحوں کو خصوصی ہدایت میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد سے مری کی جانب آتے ہوئے اپنی گاڑیوں کے فیول ٹینک کو فل کرا لیا جائے تا کہ ٹریفک جام ہونے کی صورت میں کسی بھی پریشانی سے بچا جا سکے۔ ادھر مری موٹروے پولیس کو بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور موٹروے پولیس کی جانب سے سڑک پر پھسلن ہونے کی وجہ سے سیاحوں کو حد رفتار کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔