لاہور (نامہ نگار) مذہبی دہشت گردی کا گزشتہ روز نشانہ بننے والے علامہ ناصر عباس آف ملتان اور گزشتہ ہفتے دہشت گردی کا نشانہ بننے والے اہلسنت و الجماعت پنجاب کے صدر حافظ شمس الرحمن معاویہ کے قتل کے واقعات میں ایک مماثلت پائی جاتی ہیں۔ دونوں کار سوار مذہبی شخصیات پر حملہ آوروں نے دھاوا بولا تو دونوں کے ڈرائیور محفوظ رہے اور وہ خود کار چلا کر ہسپتال پہنچے۔ گزشتہ روز علامہ ناصر عباس کا ڈرائیور منور خود گاڑی چلا کر شیخ زید ہسپتال جبکہ گزشتہ ہفتے حافظ شمس الرحمن معاویہ کا ڈرائیور عدنان گاڑی چلا کر منشی ہسپتال پہنچا۔ علامہ ناصر عباس گزشتہ روز مجلس پڑھا کر جا رہے تھے جبکہ حافظ شمس الرحمن جمعہ کا خطبہ دیکر واپس جا رہے تھے۔ دونوں رہنمائوں کو سر اور گردن پر گولیاں ماری گئیں جن سے انکی فوراً موت واقع ہو گئی۔