اسلام آباد + لاہور (نوائے وقت رپورٹ + خصوصی رپورٹر + سٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ 4 جانیں عمران خان کی سیاست کی نذر ہوگئیں۔ تحریک انصاف کے ٹائیگرز عوام کے لئے بھیڑیئے ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اپنے کارکن سیاست کی نذر ہورہے ہیں۔ عمران خان بنی گالہ سے نکلتے ہی نعشوں پر قدم رکھنا شروع کردیتے ہیں۔ پہلی بار دیکھا گیا ہے کہ ایمبولینسز کو بھی راستہ نہیں دیا گیا حالانکہ پاکستان اور بھارت کی لڑائی میں بھی ایمبولینسوں پرحملے نہیں ہوئے۔ آج ثنا مرزا کو ٹی وی پر روتے دیکھا ہے، وہ ہماری بیٹیوں کی طرح ہیں۔ رکشہ میں موجود مریض چیخ چیخ کر کہہ رہا تھا کہ میں مریض ہوں۔ وفاقی حکومت لاہور میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہے۔ پی ٹی وی، پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہاﺅس پر حملوں میں بھی لوگ اپنی زندگیوں سے محروم ہوئے اگر پوریاں تلی جا رہی ہیں، حلوے کی خوشبو پھیلی ہوئی ہے تو لاہور کھلا ہے، عمران کے ٹائیگرز نے میٹرو بس پر پتھراﺅ کر کے تشدد کی ابتدا کی، میڈیا والے کیمروں کا رخ دھرنا چوکوں سے ہٹا کر، ذرا ناشتوں سے لطف اندوز ہونے والے لاہوریوں کی طرف بھی کریں۔ حلوہ پوری، نان کلچے، سری پائے، نہاری کی دکانیں کھلی ہیں تو ابھی ہڑتال نہیں ہوئی۔ عمران نے پھر وعدہ خلافی کی وہ جوڈیشل کمشن کے قیام میں خود رکاوٹ ہیں، حکومت نے مذاکرات کے عمل کے لئے کوئی شرط نہیں رکھی۔ جہانگیر ترین کو جہاز اڑانے کی اجازت ہے مگر عام آدمی کے استعمال کی میٹروبس پر پتھراﺅ کیا گیا۔ لاہور میں سب سے مقبول نعرہ گو عمران گو تھا۔ جاں بحق ہونے والوں کے سوگوار خاندانوں سے ہمدردی ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کے بیانات سے لگتا ہے کہ وہ مذاکرات میں سنجیدہ نہیں۔ عمران خان کو اگر ملکی مفاد عزیز نہیں تو پہلے اپنا زور آزما کر دیکھ لیں پھر مذاکرات کریں۔ مذاکرات حکومت نے نہیں عمران خان نے توڑے تھے۔ شکریہ عمران! احتجاج سے لاہور کے لوگ مزید متنفر ہوگئے۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چودھری عابد شیر علی نے کہا ہے کہ خےبر پی کے مےں ہو نے والی کرپشن کا پےسہ عمران خان کے جلسوں پر خرچ کےا جارہا ہے، پی ٹی آئی کا پلان سی اور ڈی ان غےر ملکی طاقتوں کا گھناﺅنا منصو بہ ہے جو خدا نخواستہ 2016 مےں پاکستان کو دنےا کے نقشہ پر نہےں دےکھنا چاہتے۔ شےخ رشےد ےتےم اور لاوارث سےاستدان ہےں جو مسلم لےگ ن کا ٹکٹ حاصل کرنے کےلئے نوازشرےف کے تلوے چاٹتے رہے ہےں۔ وزیراعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری ڈاکٹر آصف کرمانی نے عمران خان کی لاہور بند کرنے کی کال کی ناکامی پر لاہوریوں کو مبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ لاہوریوں نے فسطائیوں کو ناکام بنادیا۔ پی ٹی آئی نے صحافیوں اور پرامن شہریوں پر غنڈہ گردی کی انتہا کردی۔ پی ٹی آئی نے ہڑتال میں ناکامی کا غصہ صحافیوں اور لاہور کے پرامن شہریوں پر نکالا، اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ ترجمان وزیراعظم مصدق ملک نے کہا ہے کہ جمہوریت کے استحکام کیلئے کوئی نہ کوئی راستہ نکل آئے گا۔ دونوں طرف سے مذاکرات میں سینئر لوگ شامل ہیں دونوں مذاکراتی کمیٹیاں کوئی نہ کوئی طریقہ ضرور نکالیں گی۔ سڑکوں پر اشتعال نہیں ہونا چاہئے۔ عمران نے دو متضاد باتیں کیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان مذاکرات میں غیر سنجیدہ ہیں میٹرو بس پر پتھراﺅ کرکے شیشے توڑنے، شہریوں اور صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کیخلاف مقدمات درج کئے جائیں گے ویڈیو فوٹیج سے انہیں گرفتار کیا جائے گا لاہوریوں کا صبر جیت گیا عمران کا سونامی ہار گیا ہے عمران خان معاملہ حل کرنا چاہتے ہیں تو وہ شرافت سے بات کریں عمران کی حرکتیں گرفتاری والی ہیں عمران خان خود بھی گرفتار ہونا چاہتے ہیں ہم انہیں اس لئے گرفتار نہیں کرتے کیونکہ وہ جیل کی صعوبتیں برداشت نہیں کرسکتے۔ سپریم کو رٹ کا تفصیلی فیصلہ آگیا ہے، ہم نے جوڈیشل کمیشن بنانے کے لئے سپریم کورٹ کو پہلے خط لکھا ہے مگر یہ قانون سازی کے بغیر تشکیل نہیں دیا جاسکتا اگر عمران خان جوڈیشل کمشن کی تشکیل چاہتے ہیں تو انہیں پارلیمنٹ آنا پڑے گا جوڈیشل کمشن کا علاج پارلیمنٹ کے پاس ہے عمران خان کو تھوکا چاٹنا پڑے گا ہم نے عمران کو بند گلی میں نہیں بھیجا پنڈی کے ہاف سیٹر نے انہیں بند گلی میں دھکیلا ہے۔ عمران خان باز آجاﺅ بال ٹھاکرے نہ بنو اگر 7 دن جیل میں کاٹنے پڑگئے تو گھٹنے کے بل آجاﺅ گے جوڈیشل کمیشن کوئی ”چھو منتر “نہیں جو 48گھنٹوں میں بنا دیا جائے، عمران خان نے جوڈیشل کمیشن بنانا ہے تو انہیں قانون سازی کے لئے پارلیمنٹ آنا ہوگا ہمارے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ قانون سازی کرکے جوڈیشنل کمیشن بنادیں۔ ملازمین کو دفاتر اور طلباءکو تعلیمی اداروں میں جانے سے روکا گیا ہے۔ تحریک انصاف نے تشدد نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود تشدد ہوا اہل لاہور نے عمران خان کے شیطانی سونامی کو مسترد کردیا ہے 4 بے گناہ اس کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں مٹھی بھر ڈنڈا بردار تحریک انصاف کے کارکنوں نے مارکٹیں بند کرائیں محترم خواتین کے ساتھ بدتمیز ی کی گئی۔ عمران خان کو شرم ہے تو چلو بھر پانی میں ڈوب جائیں میڈیا میں کام کرنے والی بچیوں کے ساتھ بدتمیزی کی گئی عمران خان صاحب یہ نہیں چلے گا عمران خان دشمنوں کا ایجنڈا پورا کرکے ان کے دل ٹھنڈے کررہے ہیں۔ آپ نے ورلڈ کپ جیتا ہے تو آپ کو اس کا صلہ مل گیا ہے۔ الزام لگاناآسان ہے، آپ پر داغ ہیں ہمیں بولنے پر مجبور نہ کریں۔ہمیں دھمکی کی زبان سمجھ نہیں آتی۔ ہم پیراشوٹ کے ذریعے سیاست میں نہیں آئے ہم سیاسی لوگ ہیں۔ عمران خان خود پگڑی اچھالتے ہیں اور پھر دوآدمی مذاکرات کے لئے بھی بھیج دیتے ہیں۔ عمران اپنا سیاسی چورن بیچ رہے ہیں، وہ ہمارے اقتدار کی عمر کم کرانے والے دشمنوں کا ایجنڈا پورا کررہے ہیں۔ مذاکرات کا دروازہ عمران نے بند کیا۔ نادرا رپورٹ میں کہیں جعلی ووٹوں کا نہیںکہا گیا۔ وفاقی وزیر امور کشمیر گلگت و بلتستان اور مسلم لیگ ن لیبر ونگ کے مرکزی صدر چودھری برجیس طاہر نے میٹروبس پر پتھراﺅ اور دفتر جانے والوں پر تحریک انصاف کے کارکنوں کے تشدد کو باعث شرم قرار دیا ہے۔ تحریک انصاف کی توڑپھوڑ اور دہشت گردانہ سیاست سے ثابت ہوتا ہے کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں بلکہ پریشر گروپ ہے۔ عمران خان اپنی تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے جو اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں، وہ سیاست کے منہ پر طمانچہ ہیں۔
وفاقی وزرا/ ردّعمل