آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں مسلح کمانڈوز نےسولہ گھنٹوں سے یرغمال افراد کو آپریشن کرکے بازیاب کرالیا کارروائی میں حملہ آور سمیت تین افراد ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے،،ملہ آور کی شناخت ہارون مونس کے نام سے کی گئی

حکام کے مطابق ایرانی نژاد ہارون مونس نے انیس سو چھیانوے میں آسٹریلیا میں پناہ لی تھی، اپنی سابقہ اہلیہ کے قتل کے الزام میں وہ ضمانت پر رہا ہوا تھا، اس کے علاوہ ہارون کو ہلاک ہونے والے آسٹریلوی فوجیوں کے اہلِ خانہ کو دھمکی آمیز خطوط لکھنے پر بھی سزا ہوچکی ہہارون نے سڈنی کے مرکزی علاقے مارٹن پیلس میں واقع ایک کیفے میں موجود بیس افراد کو یرغمال بنالیا تھا، جس کے بعد پولیس اور کمانڈوز کی بھاری نفری نے کیفے کو گھیرے میں لے لیا تھا، یہ محاصرہ تقریبا سولہ گھنٹے تک جاری رہا، جس دوران دو خواتین سمیت پانچ افراد  باہر نکلنے میں کامیاب بھی ہوئ پولیس نے آسٹریلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ کاحکم ملتے ہی کیفے میں آپریشن شروع کردیا تیس منٹ تک جاری رہنے والے آپریشن کے دوران علاقہ فائرنگ اور دھماکوں سے گونجتا رہا، فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور چھ  زخمی بھی ہوئےپولیس نے آپریشن ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ہارون مونس کی موت کی تصدیق کردی ہےآسٹریلیا میں کئی دہائیوں بعد اس نوعیت کا کوئی واقعہ رونما ہوا ہے جس نے سیکیورٹی کی صورتحال پر ایک سوالیہ نشان بھی رکھ دیا ہے

ای پیپر دی نیشن