پنجاب میں 11 ماہ بعد بھی ضلعی بیت المال کمیٹیاں قائم نہ ہوسکیں

لاہور (سید عدنان فاروق) پنجاب میں11ماہ بعد بھی ضلعی بیت المال کمیٹیاںقائم نہ ہوسکیں، ضلعی کمیٹیاں نہ ہونے کے باعث مستحقین کو بیت المال کے پاس موجود نصف فنڈز تقسیم ہی نہ ہوسکے جس کے باعث مالی مسائل کا شکار ہزاروں مستحق خاندان مزید مالی مشکلات سے دوچار ہونے لگے، صوبائی دارالحکومت کی چار کمیٹیوںمیں سے تین کے چیئرمین نامزد ہونے کے باوجود مالی امداد کا سلسلہ شروع نہ ہوسکا، تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس 14جولائی کو ضلعی کمیٹیوں کی مدت مکمل ہونے کے بعد ان کمیٹیوں کی مدت میں مزید 6 ماہ کی توسیع کی گئی اور رواں برس 15 جنوری کو توسیع بھی ختم ہوگئی جس کے بعد ابھی تک کسی ضلع میں بھی بیت المال کمیٹی تشکیل نہیں پاسکی۔ پنجاب بیت المال کا ادارہ جو صوبہ بھرکے مستحق افراد میں امداد تقسیم کرتاہے، حکومت کی عدم توجہی کے باعث کمیٹیاں نہیں بن سکیں جس کی وجہ سے ان میں امداد کی تقسیم کا سلسلہ رک گیاہے۔ ڈسٹرکٹ کمیٹیاں جہاں اضلاع کے لوگوں کے مسائل حل کئے جاتے ہیں وہ نان فنکشنل ہیں۔ پنجاب بیت المال سالانہ 10کروڑ روپے کے فنڈز مستحقین کو تقسیم کرتا ہے اور گزشتہ مالی سال کمیٹیوں کی مدت ختم ہونے کے باعث نصف 5کروڑ روپے تقسیم ہی نہ ہوسکے۔ معلوم ہوا ہے صوبہ میں اضلاع میں بیت المال کمیٹیاں کی عدم تشکیل میں بڑی رکاوٹ سیاسی مداخلت ہیں ہر ضلع میں ارکان اسمبلی اپنے اپنے لوگوں کو ان کمیٹیوں میں کھپانا چاہتے ہیں، تاہم صوبائی دارالحکومت میں چار میں سے تین کمیٹیاں بیت المال کمیٹی سٹی لاہور ، بیت المال کمیٹی ماڈل ٹائون اور بیت المال کمیٹی مصطفی ٹائون کے ارکان کی نامزدگی نہ ہونے کے باعث یہ کمیٹیاں بھی فنکشنل نہیں ہو سکیں۔ محکمہ پنجاب بیت المال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت اس حوالے سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور جلد از جلدضلعی بیت المال کمیٹیاں تشکیل دیدی جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن