اسلام آباد (عترت جعفری) ایف بی آر کو انکم ٹیکس گوشوارے متوقع تعداد میں حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور گزشتہ سال کے مقابلہ میں ایک لاکھ سے زائد اور متوقع تعداد سے کئی لاکھ کی تعداد میں کم گوشوارے حاصل ہوئے ہیں۔یہ ناکامی اس امر کے باوجود ہوئی ہے کہ گوشوارے داخل کرنے کے میعاد میں تین بار توسیع دی گئی۔ آخری توسیع کی میعاد 15 دسمبر کو ختم ہو گئی تھی جس کے بعد توقع کی جا رہی تھی کہ یہ میعاد 31 دسمبر تک بڑھائی جائے گی۔ ایف بی آر کے ترجمان ڈاکٹر اقبال نے مزید توسیع کے امکان کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب مزید کوئی توسیع نہیں ملے گی۔ انہوں نے اس بات سے بھی اتفاق نہیں کیا کہ گوشواروں کی تعداد کم ہے ان کا موقف تھا کہ 15 دسمبر 2016 کو 8 لاکھ 65 ہزار گوشوارے آئے تھے جبکہ اس سال 15 دسمبر 2017 تک پونے گیارہ لاکھ انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرائے گئے ہیں یہ مسلسل عمل ہے۔ ٹیکس گزار سارا سال گوشوارے داخل کراتے رہتے ہیں جبکہ بعض ٹیکس گزار متعلقہ کمشنر کو درخواست دے کر توسیع کرا لیتے ہیں اور بغیر جرمانہ کے گوشوارہ داخل کرا دیتے ہیں جبکہ معمولی جرمانہ کے ساتھ گوشوارہ داخل کرایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمع شدہ گوشواروں کا ڈیٹا آ گیا ہے جس کا جائزہ لینے کے بعد ان افراد کو نوٹس دیا جا سکتا ہے جنہوں نے 2016 میں گواشوارہ داخل کرایا لیکن اس سال جمع نہیں کرا سکے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال گوشوارہ داخل کرانے کی آخری تاریخ تک 12 لاکھ گوشوارے آئے تھے جبکہ اس بار یہ تعداد گیارہ لاکھ سے بھی کم ہے جبکہ ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی مہم کے تحت یہ ہدف 14 لاکھ تک جانا چاہئے تھا۔ آئی ایم ایف نے گزشتہ روز بھی کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس کی شرح جی ڈی پی کے تناسب سے 12 فیصد ہے جبکہ اسے 22 فیصد تک لے جایا جا سکتا ہے۔ ایف بی آر نے انکم ٹیکس کے گوشواروں کی تعداد میں اضافہ کے لئے فوج‘ موبائل کمپنیوں اور دوسرے بڑے کارپوریٹ اداروں میں ٹیمیں بھیج کر مہم چلائی تھی تاہم 15 دسمبر تک اس کے نتائج سامنے نہیں آ سکے۔
ایف بی آر متوقع تعداد میں انکم ٹیکس گوشوارے حاصل کرنے میں ناکام
Dec 16, 2017