اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) ایک سینئر روسی سفارت کار پاول ویو کوسکی نے کہا ہے روس نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں پاکستان کی شمولیت کے خلاف نہیں ہے۔ روس ان ملکوں کی این پی ٹی میں شمولیتکیلئے چین کے تعاون سے ایک نیا فریم ورک تیار کر رہا ہے۔ جنہوں نے اب تک این پی ٹی پر دستخط نہیں کئے۔ روسی سفارت کار نے پاکستان کی طرف سے نیوکلیئر ایکسپورٹ کنٹرول کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان کے یہ اقدامات بین الاقوامی سمجھوتوں کے مطابق ہیں۔ روسی سفارت کار ایک تھنک ٹینک ایس وی آئی کے زیراہتمام منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ پاکستان کے سینئر سفارت کار اور اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے ڈس ارمامنٹ میں پاکستان کے مستقل نمائندہ ضمیر اکرم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیاء میں سٹریٹجک استحکام برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ ضمیر اکرم نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں سٹریٹجک توازن‘ ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ میں تبدیلی آ رہی ہے کیونکہ بھارت نیا ڈیلیوری سسٹم حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ضمیر اکرم نے کہا کہ افغانستان میں غیریقینی صورتحال اور بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ اور بھارت کی پاکستان کے خلاف سب کنونشنل جنگ صورتحال کو تبدیل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی حکمت عملی کا جواب Lowyield ایٹمی ہتھیار تیار کر کے دے رہا ہے۔