وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں کے خلاف جاری بھارت کے ظالمانہ کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری قیادت کو حراساں کرنے اور انہیں جعلی مقدمات میں ملوت کرنے کے بھارتی حکومت کی غیر قانونی کارروائیوں کا نوٹس لیں.ہفتہ کو دفتر خارجہ سے جاری ہونیو الے بیان میں وزیر خارجہ نے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کو تشدد، گرفتاریوں، ماورائے عدالت ہلاکتوں سمیت دیگرغیر انسانی طریقوں سے دبانے کی بھارتی قابض فوج کی جاری کوششوں کی شدید مذمت کی ہے. انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایک دفعہ پھر 15دسمبر 2017کو اننت ناگ چلو ریلی میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار کر کے کشمیریوں کو ایک جگہ جمع ہونے اور احتجاج کرنے کی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے تاہم کشمیری رہنمائوں کی رہائشگاہوں پر چھاپے, دیگر اقدامات اور بھارتی عہدیداروں کے ظلم و تشدد بہادر عوام کا جنوبی کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے عزم کو نہیں توڑ سکے.وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکمت عملی کا ایک اور گھناو نے اقدامات کے تحت کشمیری رہنمائوں کو جعلی مقدمات میں ملوث کرنا اور انہیں گرفتاریوں سے حراساں کرنا اور انہیں بار بار عدالتوں میں طلب کیا جاتا ہے, اسکی تازہ مثال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی کو پندرہ سال پرانے مقدمے میں مقامی عدالت میں پیش ہونے کے لیے نوٹس کاجاری ہونا ہے. وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی عہدیدار کشمیری رہنمائوں کو کوئی بھی الزام عائد کیے بغیر مسلسل جیلوں میں بند کیے ہوئے ہیں جہاں انہیں جعلی الزامات لگا کر حراساں کیا جاتا ہے اور ان سے تشدد کے ذریعے نام نہاد پوچھ گُچھ کی جاتی ہے. وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے درخواست کی کہ اسے غیر قانونی قبضے کے خلاف مزاحمت کرنے والے کشمیری رہنمائوں کے ان کیسز میں بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔