قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آج کے دن ہی ایک نیازی نے ہتھیار ڈال کر ملک دولخت کیا تھا اور مجھے ڈر ہے کہ کوئی دوسرا نیازی آکر ایک بار پھر ملک کے ٹکڑے نہ کردے۔ سکھر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آج کا دن پاکستانی تاریخ کا سیاہ باب ہے جب ایک نیازی نے ہتھیار ڈال کر ملک کو دو لخت کردیا تھا، مجھے ڈر ہے کہ اللہ کسی دوسرے نیازی کو اتنی طاقت نہ دے دے کہ وہ پھر سے ملک کو دو لخت کردے، 47 سال قبل ادارے کمزور اور سیاستدان گھتم گتھا تھے اور آج بھی ملکی اداروں کے مابین جنگ ہوتی نظر آرہی ہے۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ادارے اپنے دائرے اور آئین کی حد میں رہ کر فیصلے کریں جب کہ سیاستدانوں کو بھی چاہئے کہ وہ اپنے اداروں کو نشانہ بنانے کے بجائے اپنی سیاست کریں، ملک مزید بحران برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، اب تو ایسی سیاست سے بھی خوف آتا ہے جس سے قومی سلامتی کو خطرہ ہو۔ ملک کو دھرنوں کی سیاست نے جام کردیا ہے جب کہ دھرنوں میں اسلام کا نام بھی استعمال کیا جارہا ہے جو نامناسب ہے۔ وسائل کی منصفانہ تقسیم اور احساس محرومی کا خاتمہ اولین ترجیح ہونی چاہئے، ہم دشمن کی چالوں کو سمجھ کر ہی ملک و قوم کو محفوظ اور طاقتور بناسکتے ہیں۔