اسرائیل نے غرب اردن کے مقبوضہ علاقے میں مزید 2 ہزار گھر تعمیر کرنیکی منظوری دیدی

Dec 16, 2018

مقبوضہ بیت المقدس (اے پی پی) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے 2000 نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق اسرائیل کے مشیر قانون افیحائی مینڈلبلیٹ نے خاتون وزیرقانون ایلیٹ شاکید کے ساتھ ایک اجلاس میں غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کے لیے دو ہزار نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری غرب اردن میں اسرائیلی آباد کاری کو غیرقانونی اور ظالمانہ قرار دے چکی ہے۔ خیال رہے کہ غرب اردن اور بیت المقدس میں اسرائیل کی طرف سے تعمیر کی گئی 425 بڑی یہودی کالونیاں قائم ہیں جن میں کم سے کم 7 لاکھ یہودی آبا کاروں کو بسایا گیا ہے۔ یہ آباد کار غرب اردن کی کل آبادی کا 46 فی صد ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے دریائے اْردن کے مغربی کنارے اور القدس میں تین فلسطینی شہریوں کو شہید کرنے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔غزہ میں یادگاربرائے فوجیوں کے باغیچے میں مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی ہٹ دھرمیوں اور تین فلسطینی شہریوں کے قتل کے خلاف رد عمل کا مظاہرہ کیا گیا۔ ہاتھوں میں پرچم اٹھائے مظاہرین نے اسرائیل کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ مظاہرین نے کہا کہ ہماری جدوجہد اسرائیلی قبضہ ختم ہونے تک جاری رہے گی۔

مزیدخبریں