کوئٹہ(بیورو رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین و رکن قومی اسمبلی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں عوامی راج قائم کرکے کٹھ پتلیوں کو ختم کرنا ہوگا پاکستان کا ہر شہری اس بات پر ڈٹا ہواہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے ہمیں کوئی سلیکٹڈ یا سلیکٹر قبول نہیں ہمارے لئے صرف عوام کی مرضی چل سکتی ہے نہ کہ کسی ایمپائر کی انگلی نہیں ، معیشت عوام کی نہیں پی ٹی آئی ایم ایف کی مرضی سے سلیکٹڈ اور سلیکٹرز کے مفادات میں چل رہی ہے جب سلیکٹڈ کو اقتدارمیں لایا جاتا ہے تو پھر کچھ عوام کی مرضی سے نہیںہوتا بلکہ سلیکٹرز کی مرضی سے ہوتا ہے کارکن پوچھتے ہیں کہ پنڈی میں ایسا کیا ہے کہ بھٹو اور بی بی کو وہاں شہید کیاگیا اور ہماری تیسری نسل کا ٹرائل بھی پنڈی میں ہورہا ہے ہم واضح کرناچاہتے ہیں کہ ہم اپنے اوپر تو ظلم برداشت کرنے کیلئے تیارہیںمگر اس ملک کے غریب اور مظلوم عوام پر مزید ظلم برداشت نہیں کریں گے ،یہ بات انہوں نے اتوار کو جتک ہائوس کوئٹہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلوچستان کے وفادار جیالوں کے پاس تاریخی پیغام لیکر آیا ہوں کہ اس سال 27 دسمبر کو شہید بے نظیر بھٹو کی برسی لیاقت باغ راولپنڈ ی میں منائیں گے پاکستان پیپلز پارٹی کی تیسری نسل کا اعلان ہے کہ پنڈی ہم پھر سے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب شہید بے نظیربھٹو پنڈی میں شہیدہوئیں تواس ظلم کے باوجودپارٹی قیادت نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایاتھاہم نے شہید بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعدانکے اصولوں کے مطابق سیاست کی اورعوام کی طاقت سے جمہوریت ،سیاست اور معیشت چلائی 18ویں ترمیم دیکر شہید بھٹو کا آئین اورملک میں حقیقی جمہوریت بحال کرکے صوبوں کو مکمل اختیارات دیئے۔ پیپلز پارٹی نے ملک کو سی پیکج جیساانقلابی منصوبہ دیابلوچستان اور گوادر کے عوام کو اس سے زیادہ فائدہ ملنا تھا یہ آصف علی زرداری کا وژن تھا کہ ملک کے پسماندہ علاقوں فاٹا سے لیکر گوادر تک ترقی دی جائے مگر افسوس ہماری حکومت کے بعد سی پیک کا روٹ تبدیل کر دیا گیا۔ بدقسمتی سے آج ہمیں یہ سب کچھ نظر نہیں آرہا بدقسمتی سے عوام کی طاقت چھینی جارہی ہے اور سب کچھ سلیکٹڈ سلیکٹرز کے پاس جارہا ہے اورسب کچھ سلیکٹرز کے مفادات میں ہورہا ہے سیاست اور جمہوریت عوام کی بجائے سلیکٹڈ اور سلیکٹرز کے مفادات میں ہے اور عوام کی نمائندگی بھی وہ کررہے ہیں۔ملک میں سیاست اور صحافت کچھ آزاد نہیں میڈیا پر کالعدم جماعتوں ’’را‘‘ کے ایجنٹ کلبھوشن ،بھارتی گرفتارپائلٹ کے انٹرویو تو چل سکتے ہیں مگر سابق صدر آصف زرداری کا انٹرویو نہیں چل سکتا یہ کیسی آزادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے سلیکٹڈ حکمران صوبوں کے وسائل دینے سے انکار اور معاملات میں دخل اندازی کررہے ہیں اور یہی سلیکٹڈ اورنااہل، نالائق حکمران اپنا بوجھ عوام پر ڈال رہے ہیں۔یہ سمجھتے ہیں کہ ہم پر ظلم کرکے ہماری زبانیں بند کراسکتے ہیں تو وہ سن لیں یہ پیپلز پارٹی کی روایت نہیں کہ خاموش رہے آج بھی سندھ کے مقدمات پنڈی میں چل رہے ہیں۔ سابق صدرآصف علی زرداری کے مقدمات سندھ کی بجائے پنڈی میں چل رہے ہیں۔ انہیں چھ ماہ پنڈی میں رکھاگیا اور صحت کی سہولیات بھی فراہم نہیں کی گئیں انہیں چھ ماہ بلاجوازجیل میں رکھنے اور سہولتیں نہ دینے سے اگرچہ انکی صحت خراب ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک مرتبہ پھر فیصلہ کیا ہے کہ ہم27دسمبر کو لیاقت باغ راولپنڈی میں اسی جگہ جلسہ کریں گے جہاں شہید بی بی نے اپنی زندگی کی آخری تقریر کی تھی اورجہاں وہ شہید ہوئی تھیں آج ہماری تیسری نسل وہاں جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کو تسلیم کرنا ہوگا کہ طاقت کا سرچشمہ صرف عوام ہیں کوئی سلیکٹریا سلیکٹڈ قبول نہیں اور نہ کسی ایمپائر کی انگلی اٹھے گی شہید بھٹو اور شہید بی بی کا عوام نے ساتھ دیاتھا اب میرا ساتھ دیں ہم ملکرانکے نظریات کے مطابق ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے اور عوام کو مسائل سے نجات دلائیں گے عوامی رائج قائم کر کے کٹھ پتلیوں کو ختم کرنا ہوگا۔ دریں اثناء بلاول بھٹو زرداری سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے وفد نے ملاقات کی ملاقات میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک ولی کاکڑ اور رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ بلوچستان اسمبلی کے اراکین ملک نصیر شاہوانی، ثنااللہ بلوچ اور اختر حسین لانگو شامل تھے جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے صوبائی صدر میر علی مدد جتک، سید اقبال شاہ بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری سے وکلاء نے ملاقا ت کی تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وکلا بہرام خان ترین کی سربراہی میں ایڈووکیٹ سید اظہرشاہ، رحمت اللہ میاں خیل، صدیق اللہ کاکڑ اور امین اللہ نورزئی نے ملاقات کی وکلا کے وفد نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ بلاول بھٹو زرداری گزشتہ روزچیئرمین پیپلزپارٹی ضیاالدین ہسپتال پہنچے اور وہاں انہوں نے سابق صدر اپنے والد آصف علی زرداری کی عیادت کی۔ ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین نے بھی زرداری سے ملاقات کی۔ دونوں رہنمائوں نے سابق صدر کی عیادت کی اور گلدستہ پیش کیا۔چیئرمین پی پی بلاو بھٹو زرداری نے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کی 5 ویں برسی پر پیغام میں کہا ہے کہ معصوم شہداء اور اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی‘ حقیقت امن و ترقی کے دشمن ہوتے ہیں۔ دہشت گردوں کے سہولت کار اور سرپرست انسانیت کے مجرم ہیں۔