اسلام آباد، حافظ آباد (خصوصی نمائندہ، نمائندہ نوائے وقت) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب دونوں ممالک کی قیادت کے دو طرفہ تعلقات نئی بلندیوں تک پہنچانے کے عزم کا آئینہ دار ہے، یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین سٹرٹیجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط اور دیرینہ برادرانہ تعلقات کو تقویت دے گا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں فردوس عاشق نے کہا سعودی عرب نے آزمائش کی ہر گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں کا کشمیر کاز کو او آئی سی کے پلیٹ فارم اور دیگر ذرائع سے تقویت دینے پر تبادلہ خیال نہایت خوش آئند ہے۔ مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پاکستان دنیا بھر میں سیاحت کے لئے ایک حسین اور پرکشش منزل بن کر ابھر رہا ہے۔ شعبہ سیاحت میں سعودی تعاون کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ دریں اثناء ڈسٹرکٹ پریس کلب حافظ آباد کے نومنتخب عہدیداروں کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ اقتدار سے محرومی کے درد کو عوام کا درد بنا کر پیش کر رہے ہیں۔ نسل در نسل اقتدار کے مزے لوٹنے والے اقتدار سے دور کیا ہوئے انہیں اپنی پریشانی میں عوام کا درد ستانے لگا۔ انہیں عوام کی پریشانی اس وقت نظر آتی ہے جب وہ اقتدار میں نہیں ہوتے۔ ایسے لوگوں کی اصل بے چینی، تڑپ اور تکلیف لوٹی ہوئی دولت اور منی لانڈرنگ کے ذریعے لوٹا گیا پیسا لانے کی ہے۔ بیماری کے نام پر ایک خاندان کا سربراہ ضمانت لے کر باہرکیا گیا، ساتھ میں سہولت کار بھی چلا گیا۔ وہ سہولت کار جس نے اپنے عہدے کے لیے ایڑیاں رگڑیں، آج قومی اسمبلی میں اس کا خالی چیمبر اسے پکار رہا ہے۔ یہی سہولت کار لندن میں یونیک ہیٹ پہن کر بیانیہ دے رہا ہے کہ مجھ پر اگر دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہو جائے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز اپنے مفرور بھائیوں کو واپس لانے میں ناکام رہی ہے۔ اسحق ڈار سمیت دیگر مفرور رشتہ دار جو کہ قانون کو مطلوب ہیں اور وہ پاکستان نہیں آرہے، مریم نواز خود اڑان بھرنا چاہتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا بلاول بھٹو کو اپنی جماعت میں کٹھ پتلیاں نظر نہیں آتیں، اصل کٹھ پتلی تو وزیر اعلیٰ سندھ ہیں۔ بھٹو کا نام لے کر سیاست کرنے والے عوامی مسائل سے آگاہ نہیں ہے۔ سندھ میں اگر بھٹو زندہ ہے تو غریب مر چکا ہے، بھٹو کے نظریہ کو زندہ رکھنے والوں کو لاڑکانہ کے وہ بچے کیوں دکھائی نہیں دیتے جو کتوں کے کاٹنے سے مر جاتے ہیں۔ تھر اور دیگر علاقوں میں بھوک، افلاس کا کون ذمہ دار ہے؟ کراچی کو کچرا منڈی کس نے بنایا ہے؟ بھٹو کے نظریہ والے دولت کے بچاری ہیں جسے وہ گدھ کی طرح نوچ رہے ہیں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے حسان نیازی کی کبھی حمایت نہیں کی اور نہ ہی وہ کسی قانون توڑنے والے کو اکسا سکتے ہیں۔ پی آئی سی ہنگامہ آرائی میں حصہ لے کر حسان نیازی نے جلدی پر تیل کا کام کیا، اس کا یہ فعل وزیر اعظم کی سوچ کی نفی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان اقربا پروری، خاندانی سیاست اور سیاسی وراثت کی نسل در نسل منتقلی کے خلاف ہیں۔ میرٹ پر یقین رکھنے والی پی ٹی آئی رشتہ داروں تحفظ نہیں دیتی۔ ایف آئی آر کی ضمنیوں میں حسان نیازی کا نام ملزم کے طور پر لکھا گیا ہے جسے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذ ریعے گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حسان نیازی کسی صورت بھی قانون سے بچ نہیں سکے گا۔