اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر نے کہا ہے کہ ترسیلات زر اور بروقت اقدامات سے معاشی اعشاریے بہتر ہوئے ہیں۔ معاشی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔ مالیاتی خسارے کو زرمبادلہ سے پورا کررہے ہیں۔ وہ ایس ڈی پی آئی کے سالانہ سیمینار سے بذریعہ وڈیو لنک خطاب کر رہے تھے۔ رضا باقر نے کہا کہ صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے کم سے کم شرح سود پر طبی آلات منگوانے کیلئے قرضے دیئے۔ کوویڈ سے قبل معاشی استحکام کے نتیجہ میں کرونا کے دوران ہماری مالی مشکلات کم رہیں۔ زر مبادلہ کے ذخائر بہتر رہے۔ لوگوں کو ہم پر اعتماد ہونا چاہئے۔ دیگر ملکوں کی طرح ہم بھی معاشی بحالی کی طرف جارہے ہیں۔ آٹو انڈسٹری، سیمنٹ سمیت صنعتیں بہتر ہو رہی ہیں۔ معاشی استحکام کے لئے شرح سود منفی رینج میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ سٹیٹ بنک کا کام لیکویڈٹی دینا ہے۔ جبکہ قرضہ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ بنکوں کا اپنا ہے۔ گورنر سٹیٹ بنک کا کہنا تھا کہ کوویڈ کے دوران سٹیٹ بنک نے چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کو رسک انشورنس کی سہولت دی۔ چھوٹے اور درمیانے کاروبار میں 4 فیصدنقصان حکومت پورا کرے گی۔ رسک انشورنس سے بنکوں کا اعتماد بڑھا کیونکہ ان کی دی جانے والے قرض کی رقم محفوظ ہو گئی۔سٹیٹ بنک کے گورنر رضا باقر نے مزید کہا وباء سے پہلے درآمدات کا حجم ماہانہ 2 ارب ڈالر تھا مقامی تجارت کو بڑھاوا دینے کیلئے ضروری ہے کہ درآمدات میں کمی کر کے مسابقتی رحجان میں اضافہ کیا جا ئے۔ وباء کے دوران پاکستان بہتر اقدامات کے باعث دیوالیہ ہونے اور منفی اثرات سے محفوظ رہا۔ اب پوری دنیا میں پاکستانی مصنوعات کی طلب بڑھ رہی ہے اور ہمارے برآمد کنندگان کو آڈر مل رہے ہیں۔ وباء کے دوران فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے خواتین کیلئے مشکلات کے موضوع پراظہار خیال کرتے ہوئے یورپی یونین کی سفیر محترمہ آندرولا کمینہارا نے کہا کہ پاکستان میں وافر خوراک موجود ہے مگرغیر مناسب ا نتظامات کی وجہ سے یہ غریب اور کمزور طبقے کی پہنچ سے دور ہے۔ نیدر لینڈ کے سفیر والٹر پلمپ نے منڈیوں سے ہی تحفظ خوراک اور معیار کو محفوظ بنانے پر زور دیا۔ کانفرنس میں بیجنگ سے آن لائن شرکت کرتے ہوئے چین کی ماحولیاتی فیڈریشن کے سربراہ سی گیا یاننے کہا کہ چین ترقی کا روایتی طریقہ کار بدل کر ایک مضبوط معاشی طاقت کے طور پر پاکستان کی مشکلات کو سمجھ کر اس کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ اسلام آباد میں چینی سفارخانے کے اتاشی شی یو ہانگ (Xie Yuhong) نے کہا کہ دنیا ماحولیاتی تبدیلی اورعالمی وباء جیسی مشکلات کو ختم کرنے کیلئے مل کر کام کر سکتی ہے۔ ایسے اہداف ملکوں اور اقوام کیلئے مشترک ہیں۔ سابق وفاقی وزیر سرتاج عزیز نے صدر میں نئی ٹیکنالوجی کے حوالے سے مباحثے میں اپنا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ معلومات کی ترسیل کیلئے مواصلات کے جدید ذرائع کا استعمال وباء کے بعد پیدا ہونے والی مشکلات کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر پالن آسٹرو، وزارت خارجہ پاکستان کے مدثر ٹیپو، سری لنکن تھنک ٹینک کی سربراہ ڈاکٹر دْوشنی ویراکون، یونی سکیپ کی ڈاکٹر ناگیش کمار، بھارت سے پروفیسر ڈاکٹر سچن چترویدی، نیپالی تھنک ٹینک کے سربراہ ڈاکٹر پوش راج پانڈے، وزارت خزانہ کے مشیر ڈاکٹر خاقان حسن، ہائر ایجوکیشن کمشن کے ڈاکٹر اطہر اسامہ، نمل کے پرو ریکٹر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری، پروئم کے علی سلمان، جی آئی زیڈ سے سید محمد مصطفے، ڈاکٹر شاہین سردار، کینیڈین یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر فیصل شاہین و دیگر نے بھی نے کانفرنس کی مختلف نشستوں میں اظہار خیال کیا۔
معاشی اعشارئیے بہتر ہوئے استحکام کیلئے شرح سود منفی رکھنا ضروری ،گورنمنٹ بنک
Dec 16, 2020