سقوط ڈھاکہ میں بھارت کا کرداراور نئی چالیں 

Dec 16, 2020

محمد عمران الحق

16دسمبر کو آج کے دن ملکی تاریخ میں المناک سانحہ سقوط ڈھاکہ پیش آیا۔درحقیقت  49 برس بعد اس کا زخم تازہ ہے اوریہ پاکستانی تاریخ کا رستا ہوا زخم ہے۔یقینی طور پرسولہ دسمبر 1971ء کو ہمیشہ ایک سیاہ دن کے طور پر یاد کیا جائے گا جب کچھ افراد کے سیاسی مفادات کی وجہ سے عوامی رائے کو نظر انداز کیا۔قیام پاکستان سے آج تک بھارت نے کبھی دل سے پاکستان کو تسلیم نہیں کیا، یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں جاری انتشار کا بھارت نے خوب فائدہ اُٹھایا اور مکتی باہنی کو مسلح کر کے بغاوت بھڑکا دی۔بھارت نے 20نومبر 1971 سے غیر اعلانیہ جنگ شروع کر دی اور پھر 3 دسمبر کو باضابطہ جنگ مسلط کر دی،ہندوستان نے مشرقی پاکستان کے بنگالیوں کو مغربی پاکستان والوں سے بدظن کیا اور اپنے لے پالک ایجنٹوں کے ساتھ مل کر 1971ء میں بالآخر مشرقی پاکستان پر حملہ کرکے وہاں کے زرخرید ایجنٹوں کے ساتھ مل کر بنگلہ دیش کے قیام کو ممکن بنایا۔ اب بھارتی وزیراعظم بڑی ڈھٹائی سے ڈھاکہ میں کھڑے ہوکر بھارت کے اس مکروہ کردار پر فخر کا اظہار کرتا ہے۔یہ اعتراف کہ پاکستان کو دو لخت کرنے میں ہندوستان نے اپنا گھنائونا کردار ادا کیا درحقیقت شرمناک فعل ہے ۔1970ء میں ہونیوالے عام انتخابات اور ان کے نتائج کو تمام پارٹیوں نے تسلیم کیا۔ شیخ مجیب الرحمن کی عوامی لیگ سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی جس کو اقتدار منتقل نہ ہوسکا اس بے اعتمادی، نااتفاقی اور جمہوریت کش پالیسی کے سبب پاکستان کے دونوں بازوئوں کا چلنا محال تھا لہذا قیادت کی ناکامی بین الاقوامی سازش بھارتی جارحیت اور مشرقی پاکستان کے باسیوں کی محرومی نے پیارے وطن کو دو لخت کر ڈالا۔مشرقی پاکستان کے تعلیمی اداروں میں 95% ہندو اساتذہ تھے جو دو قومی نظریہ کو نابود کرنے کیلئے برسرپیکار رہے۔پاکستان کو دولخت کرنے میں بھٹو، یحییٰ اور مجیب، سب نے اپنا کردار بخوبی ادا کیا لیکن شکست درحقیقت صرف اور صرف ملک و قوم کے حصے میں آئی۔ 2010 میں قائم ہونیوالے جنگی جرائم کے ٹرائبیونل نے مطیع الرحمان نظامی کے علاوہ جماعت اسلامی کے دیگر اہم رہنماؤں کو بھی پھانسی کی سزا سنائی تھی جن میں سے عبدالقادر ملّا، قمر الزماں سمیت کئی افراد کو تختہ دار پر لٹکایا بھی جا چکا ہے۔بھارت پاکستان کیخلاف پروپیگنڈہ میں مصروف ہے۔ بین الاقوامی سطح پربھارت پروپیگنڈے کے ذریعے اپنی ناکامیوں کو چھپا رہا ہے۔بھارت پاکستان کے تشخص کو خراب کرنے کیلئے جعلی کام کر رہا تھا۔ یورپی یونین کی ڈس انفولیب نے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست کی پشت پناہی میں جعلی این جی اوز کا استعمال کیا گیا۔ بھارت نے ایف اے ٹی ایف میں بھی پاکستان کیخلاف بھرپور مہم جوئی کی۔ عالمی فورمز پر پاکستان کو نیچا دکھانے کی بھارتی کوششیں ناکام رہیں۔ بھارت نے پراپیگنڈے کیلئے ہر قسم کے وسائل کا استعمال کیا بھارت پاکستان کیخلاف دہشتگردوں کی مالی معاونت کرتا ہے۔ ہندوستان نے جعلی این جی اوز کے ذریعے اقوام متحدہ کو متاثر کیا۔ بھارت نے یورپی پارلیمانی وفد کو پاکستان کے خلاف اکسایا۔ بھارت نے یورپی پارلیمنٹ کو اپنی سازش میں استعمال کیا۔ تیس سال سے بند این جی اوز کا نام استعمال کر کے پاکستان کیخلاف بات کی گئی۔ یورپی پارلیمانی وفد سے مختلف اخبارات میں من پسند آرٹیکلز لکھوائے گئے۔ بھارت نے دنیا بھر میں 750 سے زائد جعلی میڈیا تنظیمیں تشکیل دیں۔ جعلی ویب سائٹوں اور جعلی شخصیات کا استعمال کیا گیا۔ بھارت نے گلگت بلتستان اور بلوچستان کے نام سے خبریں چلائیں مرے ہوئے افراد کا نام بھی پاکستان کے خلاف استعمال کیا گیا۔ یورپی پارلیمنٹ کے لیٹر ہیڈ کو استعمال کیا گیا۔انڈیا کی جانب سے 116 ممالک میں 750 جعلی میڈیا ویب سائٹس چلائے جانے کا انکشاف حقیقت عیاں کرتا ہے۔ بھارت کی جانب سے چلائے جانے والے اس جعلی نیٹ ورک میں اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کونسل کے ساتھ کام کرنے والی 10 این جی اوز اور 550 جعلی ویب سائٹس، کا جعلی شناخت کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے۔ جعلی پارلیمانی گروپ تشکیل دیئے۔ ''فرینڈز آف گلگت بلتستان '' اور فرینڈز آف بلوچستان جیسے نیٹ ورک بنائے گئے۔ ہندوستان سے جعلی میگزین EPtoday.com کے شائع ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا۔ اس میگزین کے ساتھ فرضی این جی اوز، تھنک ٹینکس اور جعلی کمپنیوں کی شمولیت ظاہر کی گئی تھی۔ ابتدائی تحقیقات سامنے آنے پر EPtoday.com کو منظر سے ہٹا دیا گیا لیکن بھارت آج بھی EUchronicle.com کے نام سے اپنی مذموم سازش کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ پورٹ کے مطابق بھارت غلط معلومات ان جعلی ویب سائٹس کے ذریعے نشر کرتا جسے ہندوستان کی نیوز ایجنسی ANI بڑے پیمانے پر آگے پھیلاتی۔ ہندوستان نے پاکستان مخالفت بیانیے کی ترویج کیلئے کس طرح پرائیویٹ فنڈز کے ذریعے بعض یورپی ممبران پارلیمنٹ کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزٹ کروائے۔ اگر با ت کریں مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے مظالم کی تو رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989سے اب تک اپنی ریاستی دہشتگردی کی جاری کارروائیوں کے دوران 95ہزار7سو28بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ 

مزیدخبریں