سیاستدانوں،سول و ملٹری بیوروکریسی کی نا اہلی کے باعث ملک دو ٹکرے ہوا

ملتان (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ آستین کے سانپوں کے ساتھ ساتھ استعماری قوتوں کی سازشوں نے 16 دسمبر 1971 ء کو پاکستان کو دو لخت کردیا۔ اب بھی ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے اور اس کی نظریاتی شناخت کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ وسائل کی منصفانہ تقسیم اور اسلامی نظام حکومت ہی پاکستان کی سلامتی کا ضامن ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے یوم سقوط ڈھاکہ کے موقع پر اپنے ایک بیان اور ضلع گلبرگ وسطی فیڈرل بی ایریا کراچی میں تنظیمی دورہ کے موقع پر کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ سیاستدانوں ، سول اور ملٹری بیوروکریسی کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان کے دو ٹکڑے ہو گئے۔ جماعت اسلامی نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ اقتدار کے ایوانوں پر قابض اشرافیہ نے سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد بھی اپنی ڈگر نہیں بدلی اور ملک کے استحکام اور ترقی کے لیے کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا۔ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم ، غربت ، بے روزگاری اب بھی عوام میں احساس محرومی کو فروغ دے رہی ہے۔دریں اثنا تحریک انصاف کے سینئر رہنما مخدوم راجن بخش گیلانی نے گذشتہ روز لاہور میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ،ملاقات میں پاکستان کی سیاسی صورتحال پر دونوں رہنمائوں نے تبادلہ خیال کیا ،اس موقع پر مخدوم راجن بخش گیلانی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی والدہ کی وفات پر ان سے تعزیت بھی کی اور مرحومہ کے درجات کی بلندی کیلئے دعائے مغفرت کی ،مخدوم زادہ زین العابدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق سے ادارہ نورحق میں کراچی کی مختلف سیاسی، سماجی و سول سوسائٹی کی نمائندہ رہنماوں اور کثیر تعداد میں کارکنان جماعت نے وفود کی صورت میں ملاقات کی اورامیرجماعت کی والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔تعزیت و دعائے مغفرت کرنے والوں میں عارف حبیب گروپ کے سی ای او اور معروف بزنس مین عارف حبیب ، پی پی پی سینیٹر انور لعل ڈین ،ایس ، نائب امیر جماعت غربا اہل حدیث مولانا حافظ محمد سلفی ،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو ،نائب قیم محمد اصغر ، امیر سندھ محمد حسین محنتی ، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امراء کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، برجیس احمد و دیگر بیسیوں  اہم شخصیات نے تعزیت کا اظہار کیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...