آئین و قانون نے اقلیتوں کو جو حق دیا اسے ہر کسی کو تسلیم کرنا ہو گا: طاہر اشرفی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان میں رہنے والی اقلیتیں دو نمبر کی شہری نہیں ہیں۔ اقلیتوں کو آئین اور قانون نے جو حق دیا ہے اسے ہر کسی کو تسلیم کرنا ہو گا۔ انٹرفیتھ ہارمنی کونسلز میں مذہبی قائدین کے ساتھ نوجوانوں کو بھی شامل کریں گے۔ سب کو مل کر پاکستان کی ترقی اور استحکام کیلئے کام کرنا ہے۔ اسلام امن، سلامتی اور اعتدال کا درس دیتا ہے۔ اسلام کے نام پر جبری شادیوں اور مذہب کی تبدیلیوں کے واقعات کا کیس ٹو کیس جائزہ لے رہے ہیں۔ غیر مسلموں کی بیٹیاں بھی مسلمانوں کی بیٹیوں کی طرح محترم اور قوم کی بیٹیاں ہیں۔ قانون توہین ناموس رسالت انسانیت کا محافظ ہے۔ اگر کہیں کوئی اس قانون کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کرے گا تو اس کو علماء  و مشائخ حکومت سے مل کر روکیں گے۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد میں ڈائسز آف پشاور چرچ آف پاکستان کے زیر اہتمام صوبائی یوتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان میں مسلمانوں کے ساتھ غیر مسلموں کا کردار بھی ہے۔ پاکستان کے آئین و دستور نے سب کے حقوق متعین کر رکھے ہیں۔ رسول اکرم  تمام کائنات کیلئے رحمت ہیں۔ شریعت اسلامیہ مسلمانوں کے اکثریت والے ملک میں غیر مسلموں کے تحفظ کا حکم دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلم نوجوانوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔و زیر اعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق ہم اقلیتوں سے منسلک تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے ہر وقت کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی وزارت خارجہ کی طرف سے پاکستان کو عدم مذہبی آزادی والے ممالک میں شامل کرنا درست نہ ہے۔ ہم امریکی کمیشن کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور ہم ان کو اصل حقائق سے آگاہ کریں گے۔ امریکہ ، یورپ، برطانیہ اور عالمی دنیا کو پاکستان دشمن قوتوں کے پروپیگنڈا سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ عالمی دنیا بھارت میں ہونے والے مظالم کو دیکھے وہاں پر کسی بھی اقلیت کو جینے کا حق نہیں دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس میں توہین آمیز خاکے بنانے والوں کی سرپرستی کر کے فرانسیسی صدر نے بین المذاہب مکالمہ اور ہم آہنگی کی فضاء  کو خراب کیا ہے۔ پاکستان نے تمام انبیائ، آسمانی مذاہب و کتب کے تقدس و احترام کیلئے عالمی قانون کا مطالبہ کیا ہے جس کی اسلامی تعاون تنظیم نے تائید کی ہے۔ کانفرنس کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ حزب اختلاف کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ملک سے انتہا پسندی ، دہشت گردی ، فرقہ وارانہ تشدد ، کرپشن ، مہنگائی کے خاتمے اور انتخابی اصلاحات کیلئے مذاکرات کا آغاز کریں، جس طرح نواز شریف کی حکومت عمران خان کے دھرنے سے نہیں گری اسی طرح لانگ مارچ اور دھرنوں سے عمران خان کی حکومت نہیں گرے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر جلسوں میں جو زبان بولی جا رہی ہے وہ ہماری اخلاقی ، دینی اور سیاسی اقدار کے خلاف ہے۔ اچکزائی صاحب کو اپنے الزام پر معذرت کرنی چاہیے ، قوم کو معلوم ہے کہ غدار کون ہے اور پاکستان دشمن کا حلیف کون ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...