ہالینڈ میں سرکلررن وے سے متعلق کیے جانے والے تجربات کے مثبت نتائج سامنے آگئے ہیں۔ آزمائشی پروازوں نے کامیاب لینڈنگ کی ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق کہ سرکلر رن وے کے متعلق تجربات کے بعد سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ گول رن وے سے ائیرپورٹس پر ایک ساتھ کئی طیاروں کی لینڈنگ ممکن ہو گی۔برطانوی اخبار کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سرکلر رن وے سے مخالف ہوا کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل پر بھی قابو پانے میں بڑی مدد ملے گی۔سرکلر رن وے کے نتیجے میں محفوظ، مثراوربلاتاخیر لینڈنگ کی سہولتیں میسر آئیں گی۔ اس ضمن میں اخبار نے بتایا ہے کہ مستقبل کے رن ویز ایک دائرے کی شکل کے ہوں گے۔رائل نیدرلینڈز ایرواسپیس سنٹر کے انجینئر ہینک ہیزی لنک نے رن وے کا ایک نیا ڈیزاین پیش کیا ہے۔رن وے کا نیا ڈیزائن پیش کرنے والے انجینئر کا کہنا ہے کہ ساڑھے تین کلومیٹر قطر پر مشتمل گول رن وے زیادہ موثر، مفید اورمحفوظ ہو گا۔سرکلر رن وے کے باعث بیک وقت تین طیارے ایئرپورٹ پر اتر سکیں گے اور یا پھر وہ اڑان بھی بھرسکیں گے۔گول رن وے کی وجہ سے طیارے کسی بھی سمت سے ایئرپورٹ پر اتر سکیں گے۔ اس طرح طیاروں کو اترتے وقت مخالف سمت کی ہوا کی وجہ سے جن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ بھی درپیش نہیں ہوں گے اور ان سے نجات بھی مل جائے گی۔انجینئر ہینک ہیزی لنک کا کہنا ہے کہ کچھ فائٹر پائلٹس نے گول رن وے پر آزمائشی لینڈنگ بھی کی ہے اوران کا کہنا ہے کہ گول رن وے پر لینڈنگ ممکن ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق انجینئر ہینک ہیزی لنک کا اس ضمن میں مقف ہے کہ ہم ایک ایسا رن وے ڈیزائن کر رہے ہیں جو کسی بھی موسم میں استعمال کے قابل ہو۔اس سلسلے میں انجینئر ہینک ہیزی لنک کہنا ہے کہ ڈیزائن کردہ رن وے ایئرپورٹ کے گرد تعمیر ہو گا۔