معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے آج جناح ہسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق ملک بھر میں یونیورسل ہیلتھ کیئر پروگرام کا اجراء کیا جاچکا ہے اور اب تک اس پروگرام کے تحت 52لاکھ لوگوں میں ہیلتھ کارڈز تقسیم کئے جا چکے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرقیادت حکومت پنجاب عوام کو معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے گوہر اعجاز ٹرسٹ کی طرف سے جناح ہسپتال میں طبی سہولیات کی فراہمی میں معاونت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ گوہر اعجاز ٹرسٹ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا رول ماڈل دیا ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی فلاحی کام کے آغاز کے لئے پرعزم ہونا لازمی ہے۔ جذبے کو جنون میں بدل کر ہی ایک لائحہ عمل کی شکل دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوہر اعجاز ٹرسٹ نہ صرف عوام کو مفت طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے بلکہ مریضوں کے دکھوں کا مداوا بھی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو حکومت پنجاب مزید بڑھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عنقریب نرسنگ کنونشن منعقد کرنے کی جا رہی ہے جس میں ایک قابل عمل لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پی ڈی ایم کرپشن کے مگر مچھوں کا ٹولہ ہے اور یہ مگر مچھ سب کچھ نگل سکتے ہیں مگر اگل نہیں سکتے۔شہباز شریف اور بلاول کی ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بلاول شہباز ملاقات سے راجکماری کا بیانیہ دفن ہو گیاہے۔ بلاول بھٹو نے ن لیگی صدر شہبازشریف کو سائیڈ لائن کرکے نائب صدر مریم نواز کی فرمائش پر سیاسی تھیٹر لگایا۔ جس کے ردعمل میں شہباز شریف نے بلاول کو لفٹ نہیں کرائی اور پی ڈی ایم بیانیہ سے لاتعلقی کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان میں پڑی گہری دراڑوں کا گواہ اب تو شہزادہ بھی بن چکا۔
انہوں نے کہا کہ جو راجکماری اپنے خاندان کا اتحاد برقرار نہ رکھ سکی وہ 11رنگوں کے متنجن پر مشتمل پی ڈی ایم کو متحد نہیں رکھ سکتی۔ معاون خصوصی نے کہا کہ بلاول کرپشن سے اپنے چہرے کو داغدار نہ کرے۔ شہباز شریف نے کل کی ملاقات میں بلاول کو آئینہ دکھایا۔ شہباز شریف نے بلاول کو بتایا کہ وہ پارٹی صدر ہیں اور فیصلے بھی وہی کریں گے۔ ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کے سیاسی تھیٹر نے کرونا کی آبیاری کی۔عوام کو کسی مخصوص ٹولے کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے کی اپوزیشن کی خواہش بچگانہ پن اور معصومانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جلسے میں معصوم شہریوں کو لالچ دے کر کرونا کے منہ میں دھکیلا گیا۔حکومت پر کوئی دباؤ نہیں دباؤ استعفیٰ کی تا ریخ پر تاریخ دینے والوں پر ہے۔نئے پاکستان میں کرپٹ سیاستدانوں کی کوئی گنجائش نہیں۔انہوں نے کہا کہ شاہی خاندان کے افراد جو لاہور کو اپنا قلعہ ہونے کا دعوی کرتے ہیں انہوں نے 1992 کے بعد لاہور میں کوئی بڑا ہسپتال نہیں بنایا۔شہباز شریف نے خود نمائی کے لیے اورنج لائن جیسے نامکمل منصوبے بنائے۔وزیراعلی پنجاب لاہور میں 1000 بستروں پر مشتمل جدید سہولیات سے آراستہ ہسپتال بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل میں اصلاحات کا آغاز سینٹ الیکشن سے ہو رہا ہے۔ سینٹ الیکشن میں شو آف ہینڈ سے انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ عمران خان نے اپوزیشن کی مک مکا کی سیاست اور ملک دشمن بیانیہ کو دفن کردیا ہے۔ تمام مافیاز کے تانے بانے شاہی خاندان سے ملتے ہیں عمران خان نے اس گند کو صاف کرنے کیلئے بھل صفائی کا کام شروع کر دیا ہے۔
راجکماری اپنا خاندان متحد نہ رکھ سکی، 11جماعتوں کا متنجن کیسے سنبھالے گی:ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان
Dec 16, 2020 | 18:42