لاہور (خصوصی نامہ نگار)نائب امیر جماعت اسلامی سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے گوادر، تربت اور اسلام آباد میں عوامی پروگراموں میں خطاب اور میڈیا ٹاک میں کہا کہ گوادر میں 31دن سے ’’گوادر کو حق دو تحریک‘‘ دھرنا جاری ہے۔ عوام کے جائز مطالبات ہیں۔وفاقی، صوبائی حکومتوں، سول انتظامیہ اور ریاستی حساس اداروں کو بلاتاخیر عوام کے مطالبات تسلیم کریں اور گوادر، تربت، پنجگور کے عوام کو ریلیف دیں۔ بلوچستان حساس اور پورے ملک کیلئے بہت اہم صوبہ ہے۔ گوادر سی پیک کا اہم تر نقطہ آغاز ہے، لیکن حکومت پاکستان اور چین کو ترجیح بنیادوں پر گوادر کے عوام کو جو سہولتیں دینا چاہئیں اس میں ناکامی حالات کو احتجاج کی سطح پر لے آئی ہے۔ مولانا ہدایت الرحمن کی سربراہی میں دھرنا بلوچستان کے عوام کے جذبات کا ترجمان ہے۔ دھرنا کو تمام جماعتوں اور عوام کے ہر طبقہ کی حمایت حاصل ہے۔ طاقت، سرخ فیتے اور زبردستی حکومتی غرور عوام کے جذبات کو شکست نہیں دے سکتا۔ مسائل کا حل بہت آسان ہے، مگر بااختیار حلقے اور حکومت عوام کو ریلیف دینے کیلئے تیار ہو جائیں۔ پی پی پی بلدیاتی اداروں کے نظام کو بااختیار بنانے، عوام کو ریلیف دینے کی بجائے بیوروکریسی اور وڈیروں کو طاقتور بنا رہی ہے۔ جماعت اسلامی پورے سندھ میں بااختیار بلدیاتی نظام کی جدوجہد جاری رکھے گی۔ بلدیات اور عام انتخابات میں بھرپور حصہ لیا جائے گا۔ محمد حسین محنتی، ممتاز سہتو، حضرت اللہ جھکڑو، عبدالحفیظ بجارانی، زبیر حفیظ شیخ اور سلطان لاشاری نے بھی خطاب کیا۔