لاہور‘ اسلام آباد (نامہ نگار‘ خبر نگار خصوصی) ملک میں آج سانحہ اے پی ایس کی یاد منائی جائے گی۔ سانحہ اے پی ایس 16 دسمبر 2014ء کو ہوا تھا جب جدید ہتھیاروں سے لیس مسلح درندوں نے پشاور میں آرمی پبلک سکول پر دھاوا بول دیا تھا۔ جس میں 152 سے زائد افراد شہید ہو گئے تھے۔ جن میں 132 بچے تھے۔ ملک کے طول و عرض میں سانحہ اے پی ایس کی یاد میں سیمینارز اور تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے سانحہ اے پی ایس کے شہیدوں کے یوم شہادت کے موقع پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ جب تک معصوم شہیدوں کے قاتلوں، منصوبہ سازوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر عبرت ناک سزا نہیں دی جاتی تب تک ریاست اور قوم معصوم شہیدوں کی مقروض رہے گی ۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس نہ صرف شہداء کے وارثوں بلکہ درد مند انسانوں کے جگر پر ایسا زخم ہے جس سے آج بھی خون ٹپک رہا ہے۔ سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ قوم سانحہ اے پی ایس کے شہداء کو آج تک نہیں بھولی۔ سانحہ میں شہید ہونیوالے بچوں اور اساتذہ کے ورثاء کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معصوم شہیدوں کے قاتلوں اور سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہو گا۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور میں شہید ہونے والے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھلایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ16دسمبر 2014کے دن کو پاکستان کی تاریخ میں سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ آرمی پبلک سکول کی 7ویں برسی کے موقع پر جاری اپنے علیحدہ علیحدہ پیغامات میں کیا۔ سپیکر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول میں شہید ہونے والے بچوں کے خون کو کبھی رائیگاں نہیں جانے دینگے اور آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رکھی جائے گی۔