اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) پاک فوج کے آرمی میوزیم میں آئندہ نسلوں کے لئے جنگی ریکارڈ مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ مسخ شدہ تاریخ کی تصحیح کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ 1948 اور 1965 کی جنگوں میں دشمن کو دھول چٹانے کے علاوہ 1971 کی جنگ کے واقعات کی غلط رپورٹنگ کو دستاویزی ثبوتوں کے ذریعے بھارتی پراپیگنڈا ثابت کیا گیا ہے۔ پاکستان کے علاوہ برصغیر کی جنگی تاریخ مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ دفاع کے شعبہ میں پاکستان کو محفوظ بنانے کے سلسے میں ملنے والی کامیابیوں کو بھی مختلف گیلریوں کی زینت بنایا گیا ہے۔ راولپنڈی کا آرمی میوزیم 1960 میں ایک ویئر ہائوس میں شروع کیا گیا۔ آرمی میوزیم محض ایک عمارت ہی نہیں بلکہ برصغیر کی عسکری اور پاکستان بھارت کی جنگی تاریخ کا عجائب خانہ ہے۔ اس میوزیم میں جہاں تقسیم کے موقع پر مہاجرین کی پاکستان آمد، ان کی حفاظت اور ان کی آبادکاری کے متعلق فوج کی خدمات کے متعلق معلومات موجود ہیں تو دوسری جانب جنگوں کے دوران استعمال ہونے والے عسکری ہتھیار، آلات اور دشمن سے چھینا گیا اسلحہ بھی موجود ہے۔ نشان حیدر پانے والے میجر عزیز بھٹی شہید، میجر اکرم شہید، میجر شبیر شریف شہید کی پسندیدہ ذاتی موٹر سائیکلوں کے علاوہ دیگر شہداء کے زیراستعمال اشیاء بھی موجود ہیں۔ یہ پاکستان کے میزائل پروگرام اور اس کی استعداد کا بھی عکاس ہے۔
آرمی میوزیم جنگی ریکارڈ مرتب کرنے‘ تاریخ کی تصحیح کیلئے کوشاں
Dec 16, 2021