کراچی (نیوز رپورٹر) جماعت اسلامی کے تحت سندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون ،شہری اداروں پر قبضے کے خلاف اور کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے مسائل کے حل اور جائز وقانون حق کے لیے اتوار 19دسمبرکو مزار قائد تا کے ایم سی بلڈنگ ایم اے جناح روڈ پر ہونے والے ’’کراچی بچاؤ مارچ‘‘ کی تیاریوں کے سلسلے میں امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے امراء اضلاع سے مشاورت کرتے ہوئے کہاکہ صوبہ کے غاصب اور جمہوریت دشمن حکمرانوںنے عوام کو سڑکوں پر احتجاج کے لیے مجبور کردیا ہے جب کہ دوسری طرف کراچی سے منتخب اسمبلی ممبران ساڑھے تین کروڑ عوام کی نمائندگی کا حق ادا نہ کرسکے لہذا ’’کراچی بچاؤ مارچ‘‘شہریوں کے حقوق کے لیے تاریخ رقم کرے گا اور شہر ک ہر گوشے اور حصے سے عوام بڑی تعداد میں شریک ہوں گے جن میں خواتین سمیت مختلف شعبہ زندگی اور طبقات سے وابستہ افراد شامل ہوں گے ۔امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق ’’کراچی بچاؤ مارچ ‘‘ سے خصوصی خطاب کریں گے ۔علاوہ ازیں مارچ کی تیاریوں و انتظامات بالخصوص خواتین کی شرکت کے سلسلے میں جماعت اسلامی کے ذمہ داران کے درمیان مشاورت بھی کی گئی اور متعلقہ ذمہ داران کو ضروری ہدایات دی گئیں ۔دریں اثناء حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر مارچ کو بھرپور اور کامیاب بنانے کے لیے شہر بھر میں بڑے پیمانے پر انتظامات اور تیاریاں کی جارہی ہیں ۔جمعہ کو تمام مساجد کے باہر کارنرمیٹنگز اور احتجاجی مظاہرے ہوں گے جبکہ مارچ کے سلسلے میں سو سے زائد کیمپس لگائے جائیں گے ،بازاروں اور ہوٹلوں پر کارنرمیٹنگز اور شہر بھر میں موبائل پبلیسٹی بھی کی جائے گی۔جماعت اسلامی کے مرد وخواتین کارکنوں نے رابطہ عوام مہم شروع کردی ہے ،عوام الناس سے گھر گھر رابطے کیے جارہے ہیں ان کو مارچ میں شرکت کی دعوت دی جارہی ہے اور لوگوں کو ہینڈ بلز دیے جارہے ہیں جن کے ذریعے سندھ ھکومت کے کالے بلدیاتی قانون کی تفصیلات ،اثرات اور مضمرات سے آگاہ کیا جارہا ہے ۔
حافظ نعیم