اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت معاشی بحالی، توانائی کی قلت کے خاتمے کے لئے اجلاس منعقد ہوا۔ توانائی کی بچت کا قومی ہنگامی پلان تیار کر لیا گیا جس سے امپورٹ بل میں نمایاں اور واضح کمی ہوگی، غیرمعمولی صورتحال میں غیرمعمولی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی بچت پلان حتمی منظوری کے لئے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ تمام وزراءاعلی کو بھی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں مدعو کیا جائے گا۔ انرجی بچت پلان پر صوبوں کے ساتھ مل کر عملدرآمد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاﺅن کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ نجی اور سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنا بھی پلان کا حصہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہنگامی توانائی بچت پلان کا مقصد عوام اور معیشت پر دباﺅ کم کرنا ہے کیونکہ عالمی منڈی میں تیل سمیت ایندھن کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کا درآمدی بل 29 بلین ڈالر سالانہ ہے، روپے میں یہ رقم 6 کھرب روپے سے زیادہ ہے۔ توانائی بچت پلان کے نتیجے میں 1.3 بلین ڈالر سالانہ کی بچت کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو پاکستانی روپے میں 262 ارب روپے سے زائد رقم بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرمعمولی حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے غیر معمولی اقدامات ناگزیر ہیں جس میں ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔ تمام صوبوں کو مل کر نیشنل کنزرویشن پلان پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کی بچت پاکستان کی بقا کا مسئلہ ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو گیس لوڈ مینجمنٹ پلان میں گھریلو صارفین کو ریلیف دینے کی ہدایت کر دی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں توانائی کی ضروریات پورا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گیس لوڈ منیجمنٹ پلان میں گھریلو صارفین کو ریلیف دیا جائے۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں توانائی کی مقامی پیداوار اور اضافے کےلئے کوششیں کرنا ہوں گی، کوشش کریں درآمدی ایندھن پر بتدریج انحصار ختم کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے کےلئے گردشی قرضے سے نمٹا جائے۔ عوام کی تکالیف کم کرنے کےلئے اقدامات کئے جائیں اور گیس و بجلی کی بچت کےلئے عوامی مہم چلائی جائے۔
وزیراعظم