اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین سینیٹر فاروق حامد نائیک نے کابل میں پاکستانی سفیر پر قاتلانہ حملے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان بارے پاکستان کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ ہم دنیا میں افغانستان کے ترجمان بنے پھرتے ہیں پھر بھی وہ بندوق پاکستان کیخلاف ہی اٹھاتا ہے۔ بھارت ہمارا دشمن، سرحد پر ان کےساتھ اتنی جھڑپیں نہیں ہوتیں جتنی افغانستان کے ساتھ ہوتی ہیں۔ روانڈا میں پاکستانی کمیونٹی کےساتھ ایف آئی اے کی جانب سے ہراسگی کا معاملہ قابل مذمت ہے۔ جمعرات کو قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس چیئرمین فاروق حامد نائیک کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ افغانستان میں پاکستانی سفیر پر حالیہ قاتلانہ حملے کے حوالے سے سیکرٹری وزارت خارجہ اسد مجید نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی سفیر سفارتخانے کے صحن میں چہل قدمی کر رہے تھے کہ ان پر فائرنگ کی گئی، آٹھ سنائیپر شاٹس جبکہ گولیوں کے سو راﺅنڈز فائر کئے گئے لیکن معجزانہ طور پر پاکستانی سفیر محفوظ رہے۔ انہوں نے بتایا کہ سفارتخانے کے سکیورٹی گارڈ کو 2 گولیاں لگیں۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ روانڈا میں پاکستانی کمیونٹی نے کہا کہ برعکس اس کے کہ پاکستانیوں کو ویزا آن آرائیول کی سہولت ہے پھر بھی جب پاکستان سے واپس آتے ہیں تو ایف آئی اے والے تنگ کرتے ہیں۔ ایف آئی اے کا اس طرح کا رویہ قابل افسوس ہے۔
کمیٹی امور خارجہ