اسلام آباد (خبر نگار+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) تاجک صدر امام علی رحمان سے گزشتہ روز چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، وزیر دفاع خواجہ آصف اور سابق صدر آصف علی زرداری نے الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جمعرات کو سینٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین سینٹ نے تاجک صدر کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ تاجک صدر کا دورہ پاکستانی عوام اور حکومت کےلئے باعث مسرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ریاستوں کو گوادر بندرگاہ سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ چیئرمین سینٹ نے کاسا۔ 1000 منصوبے کی جلد تکمیل کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم، تجارت اور انرجی سیکٹرز سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔ ملاقات میں تاجک صدر امام علی رحمان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کو یکساں سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔ پاکستان تمام مسائل کے پرامن حل پر یقین رکھتا ہے۔ صدر نے وزیر دفاع اور زرداری کو دورے کی دعوت دی۔ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے آصف علی زرداری کی صحت کی بہتری کے حوالے سے بھی نیک تمنا¶ں کا اظہار کیا۔ بعد ازاں صدر امام اعلی رحمان پاکستان کے دو روزہ دورے کے بعد وطن واپس روانہ ہو گئے۔ جمعرات کو وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے انہیں ایئرپورٹ پر الوداع کیا۔
تاجک صدر ملاقاتیں
چیئرمین سینٹ، وزیر دفاع، زرداری کی تاجک صدر سے ملاقاتیں
Dec 16, 2022