پولیس 2مغویوں کو بازیاب کرانے میں تاحال ناکام 


لاڑکانہ(بیورورپورٹ) کشمور کندھ کوٹ پولیس دو روز قبل تھانہ غوث پور سے اغوا ہونے والے دو مغویوں زاہد عمرانی اور سکندر عمرانی کو بازیاب نہ کر سکی جس کی وجہ سے ان کے لواحقین میں شدید پریشانی کی لہر دوڑگئی ہے، اس حوالے سے مغویوں کے ورثا محمد شریف عمرانی، محمد حنیف عرف حریف عمرانی، غلام رسول عمرانی، لاڑکانہ سوشل سماجی اتحاد کے ضلعی صدر حافظ بشیر احمد شیخ اور دیگر نے لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 13 دسمبر کی شام نصیر آباد کے رہائشی اصغر شاہ اور اصغر علی گائنچو نے ٹیکسی ڈرائیور زاہد عمرانی اور اس کے چچا سکندر علی عمرانی کو لاڑکانہ سے کندھ کوٹ شکار اور دعوت میں ٹیکسی کے بہانے لے گئے جہاں 24 گھنٹے بعد ہم نے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہ ہو سکا جس پر ایچ او غوث پور احمد نواز جاکھرانی نے ہم سے فون پر رابطہ کیا اور دونوں افراد کے اغوا کی تصدیق کی اور اپنی مکمل بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اغوا کار بڑے ڈاکو ہیں جنہوں نے پولیس والوں کو بھی قتل کیا تھا اس لیے ہم کچھ نہیں کر سکتے اب آپ انتظار کریں ڈاکووں کے فون کے لیے وہ آپ سے رابطہ کریں گے اور پیسے مانگیں گے اور آپ پیسے دے کر اپنا مسئلہ حل کریں گے جس کے بعد ڈاکوؤں نے مغوی زاہد حسین عمرانی کے موبائل نمبر پر کال کی اور 5 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ہے، واقعے کے متعلق ڈی آئی جی لاڑکانہ کو بھی شکایت کی تاہم پولیس اس وقت تک دونوں مغویوں کا سراغ  نہ لگا سکی ہے جس کی وجہ سے ہمارے گھروں میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے لیکن پولیس نے ہمارے پیاروں کی بازیابی کے لیے کوئی ضروری اقدامات نہیں کیے، ڈاکو ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں جو کہ بہت بڑی ناانصافی ہے، انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ایس ایس پی کشمور کندھ کوٹ سے اپیل کی کہ مغویوں کی بازیابی کے لیے عملی اقدامات اٹھاکر چھائی پریشانی دور کی جائے بصورت دیگر سیاسی سماجی رہنماؤں کے ہمراہ احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن