محسود قبائل کو دیوارسے لگایا نہ حق سے محروم رکھا جائے، سینیٹر دوست محمد


اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سرحدی امور کااجلاس سینیٹر ہلال الرحمن کی زیر صدارت میںہوااجلاس میں بتاےا گیا کہ16سال گزرنے کے باوجود دہشتگردی کے متاثرین کونہ گھر بنا کر دیئے گئے نہ ہی ادائیگی کی گئی، وزیرستان کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے پر رکن کمیٹی سینیٹر دوست محمد خان نے شدید خون خرابے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ محسود قبائل کو دیوارسے نہ لگایا جائے، ان کے حق سے محروم نہ رکھا جائے، خیبرپختون خوا حکام کی جانب سے وزیرستان کو دو اضلاع میں تقسیم کے منصوبے کو مستردکرتے ہیں، پیمائش روک کر پہلے محسود کے نام سے ضلع کا اجرا کیا جائے،خیبرپختونخواپولیس حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا خاصہ دار فورس اور لیویز کو پولیس میں ضم کیا جارہا ہے،جمعرات کے روزسینیٹر ہلال الرحمن کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی سیفران کا اجلاس ہوا ،اجلاس میں سینیٹر دوست محمد خان نے کہا کہ وزیرستان کے لوگوں کو معاوضہ دیا جائے یا گھر بنا کے دیے جائیں،ڈی جی خیبرپختوانخوا ڈیزاسسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ وزیرستان میں لوگوں کا کافی نقصان ہوا ،ابھی سروے کیا جارہا ہے تاہم لوگوں کو پیمنٹ نہیں ہوئی ،پچھلے سال ہمیں صرف 12 ارب روپے ملے ،پانچ ارب روپے ہمیں کم ملے ،ہمارے پاس اس وقت پیسے نہیں ہیں ،ہم نے فنانس ڈویژن کو تین خطوط لکھے ہیں لیکن جواب نہیں آیا ،باجوڑ اور مہمند کے ہزاروں لوگوں کو بھی پیمنٹ نہیں کی گئی ،اگلے اجلاس میں فنانس ڈویژن کے حکام کو بھی بلایا جائے، کمیٹی اجلاس کے دوران سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ میں نے ٹانک، وانا اور وزیرستان وغیرہ کا دورہ کیا اور متاثرین کا ڈیٹا مرتب کرکے زخمیوں کو ایک لاکھ روپے اور متاثرین کو چارلاکھ روپے کی ادائیگی کی،کتنے افسوس کی بات ہے کہ متاثرین ابھی تک مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔
 سینیٹر دوست محمد

ای پیپر دی نیشن