اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت میں زیر سماعت وفاقی دارالحکومت کے بسیکٹرسی14 متاثرین کی سی ڈی اے حکام کے خلاف توہین درخواست میں ممبرسٹیٹ اور ممبر انجینئرنگ کو طلب کرلیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران متاثرین کے وکیل نے کہاکہ سی ڈی اے نے متاثرین کو سیکٹر C14 میں ترقیاتی کام کرنے کا بیان دیا لیکن ڈیرھ سال میں کام شروع نہیں کیا، ممبر انجینئرنگ سی ڈی اے نے کہاکہ سیکٹر C14 میں چند مسائل تھے ترقیاتی کام جاری ہےمقررہ وقت پر مکمل کرلیں گے،چیف جسٹس نے کہاکہ ممبرسٹیٹ بیان دے کر گئے کہ زمین کا کوئی تنازع نہیں پھر کیا مسئلہ نکال لیا ؟،بظاہر سی ڈی اے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرچکا تمام افسر جیل جائیں گے،توہین عدالت کیس ہے عدالت کے پاس ایک ہی آپشن ہے سی ڈی اے حکام کو 6 ماہ کے لیے جیل بھیج دیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آج کل موسم اچھا ہے سی ڈی اے حکام جیل جائیں گرمی میں واپس آجائیں گے، درخواست گزار وکیل نے کہاکہ سی ڈی اے میں لینڈ ڈیپارٹمنٹ سٹیٹ پر ملبہ ڈالتا ہے سٹیٹ پلاننگ پر اور پلاننگ انجینئرنگ پر، سب توہین عدالت کررہے،چیف جسٹس نے کہاکہ پھر سی ڈی اے ممبرز اور چیئرمین سی ڈی اے کو بلا لیتے ہیں، اس موقع پر ممبر انجینئرنگ سی ڈی اے نے کہاکہ ایک موقع دے دیں ممبرسٹیٹ کے ساتھ مل کر ایک ہفتے میں ترقیاتی کاموں کا مسئلہ حل کرلیں گے،عدالت نے سی ڈی اے کے ممبر سٹیٹ اور ممبر انجینئرنگ کوطلب کرتے ہوئے سماعت22 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔
ممبر طلب