ملتان(شاہد حمید بھٹہ)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مظفرگڑھ میں دوسرے شہروں سے آنے والے کنسلٹنٹ ڈاکٹروں سے ایک دن کی چھٹی منظور کروانے کے لیے5 ہزار روپے فی چھٹی لینے کی شکایات سامنے آئی ہیں ۔ دلچسب امر ےہ ہے کہ ڈاکٹروں سے چھٹی منظور کروانے کے بدلے پیسوں کی ڈیمانڈ کرنے والے ان ہی کنسلٹنٹ ڈاکٹروں کے زیر سایہ کام کرنے والے درجہ چہارم کے ملازمین ہیں۔جو اپنے ہی افسروں سے ہسپتال انتظامیہ سے چھٹی منظور کروانے کے لیے بھاری رقوم طلب کرتے ہیں اور پیسے نہ دینے والے گریڈ 18 کے کنسلٹنٹ ڈاکٹروں کی چھٹی منظور نہےں کی جاتی ہے ۔نوائے وقت کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مظفرگڑھ میںدرجہ چہارم کے ملازمین کی طرف سے اپنے افسروں سے چھٹی منظور کروانے کے لیے بھاری رقم طلب کرنے کا واقعہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مظفرگڑھ میںپیش آیا جہاں پر گریڈ 18 کے کنسلٹنٹ ےورالوجسٹ ڈاکٹر سہیل ظفر نے اپنے ماتحت درجہ چہارم کے ملازم ساجد بشیر کو دو چھٹیوں کی درخواست انتظامیہ سے منظور کروانے کا کے لیے واٹس ایپ پر میسج کیا تو درجہ چہارم کے ملازم نے اپنے افسر سے واٹس ایپ پرہی فی حاضری 5 ہزار کے حساب سے نہ صرف 10 ہزار کی رقم کی ڈیمانڈ کی بلکہ ڈاکٹر کو میسج کیا کہ اس کے جاز کیش اکاﺅنٹ میں پہلے کی گئی 3 چھٹوں کی رقم 15 ہزار ملا کر ٹوٹل 25 ہزار روپے اس کے جاز اکاوئنٹ میں جمع کروائیں بصورت دیگر ان کی چھٹی کی درخواست منظور نہیں کروائی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کنسلٹنٹ ڈاکڑ سہیل ظفر نے ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مظفرگڑھ میں کو اس سلسلہ میں27 نومبر کو شکایت کی تو ایم اےس نے تین دسمبر کو واقعہ کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی قائم کر دی جس کے سربراہ پرنسپل میڈیکل آفیسر ڈاکٹر محمد شفیق تھے جبکہ دےگر ممبران میں ڈاکٹر مقبول عالم اور ڈاکٹر یاسر رسول شامل تھے انکوائری کمیٹی کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ تین دن کے اندر اس اہم واقعہ کی رپورٹ جمع کروائیں تاکہ ہسپتال انتظامیہ کے نام پر چھٹی منظور کرنے کے عوض بھاری رشوت وصول کرنے والے اصل چہروں کو بے نقاب کیا جا سکے لیکن دو ہفتے گزرنے کے باوجود انکوائری رپورٹ کو سامنے نہیں لایا گیا ہے ۔دلچسب بات یہ ہے کہ ہسپتال کی انتظامیہ نے کنسلٹنٹ ڈاکٹر سہیل ظفر کی طرف سے درجہ چہارم کے ملازم کے ذاتی موبائل نمبر سے مانگے گئے 25 ہزار کی رشوت کے واضح ثبوت کے سکرین شارٹ بطور ثبوت انتظامیہ کو فراہم کرنے کے باوجود درجہ چہارم کے ملازم کو ڈاکٹر کے وارڈ سے تبدیل نہےں کیا گیا ہے ۔جس سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مظفرگڑھ میںکام کرنے والے دیگر کنسلٹنٹ ڈاکٹرز بھی عدم تحفظ کا شکار ہو کر اپنے ہی وارڈ کے درجہ چہارم کے ملازمین کے ہاتھوں بلیک میل ہونے پر مجبور ہیں ۔ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مظفرگڑھ میںدرجہ چہارم کے ملازمین کی ڈیوٹی لگانے کی ذمہ داری ایم ایس نے ڈی ایم ایس ڈاکٹر سردار بیگ کے ذمے لگا رکھی ہے جنھوں نے کئی کئی سالوں سے درچہ چہارم کے ملازمین کی ڈیوٹی ایک ہی وارڈ میں لگا رکھی ہے جس سے وارڈ کے درجہ چہارم کے ملازمین کنسلٹنٹ ڈاکٹروں سے بھی زیادہ طاقتور ہیں ۔اس سلسلہ میں جب ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مظفرگڑھ ڈاکٹر اقبال ساجد سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے نوائے وقت کو بتایا کہ ان کے نوٹس میں یہ واقعہ آنے کے بعد انکوائری شروع کر دی گئی تھی انکوائری رپورٹ آنے کے بعد اس واقعہ میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
5 ہزار فی کس