لیبیا میں سکیورٹی سروسز نے ایک نوجوان کی گرفتاری کا اعلان کیا جس نے بن غازی میں اپنے والد کو چاقو کے وار کرکے بے دردی سے قتل کردیا۔بن غازی سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ الکویفیہ پولیس سٹیشن کے تفتیشی ارکان کو قتل کے بارے میں رپورٹ موصول ہوئی تو سٹیشن کے سربراہ نے معلومات حاصل کرنے اور تحقیقات کرنے کی ہدایات جاری کیں۔جائے وقوع پر متاثرہ شخص گھر کے صحن میں زمین پر پڑا ہوا پایا گیا۔ اس کے جسم پر کئی وار کئے گئے تھے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی گئی۔ ویڈیو سے معلوم ہوا کہ قاتل اس کا بیٹا ہی ہے۔ کیمروں سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ سفاک نوجوان نے اپنے والد بہیمانہ انداز میں قتل کیا اور اس دوران خود کو گدے سے ڈھانپے رکھا تاکہ وہ نگرانی کرنے والے کیمروں میں واضح نہ ہو۔سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے شہر کے تمام دروازوں اور داخلی و خارجی راستوں پر نفری تعینات کردی اور نگرانی بھی بڑھا دی۔ بومیرم پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے مجرم کو گرفتار کر لیا۔سنگدل قاتل 1995 میں پیدا ہوا تھا۔ اس نے اعتراف کرلیا کہ اس نے چاقو کے وار کرکے اپنے والد کو قتل کیا۔ اس نے بتایا کہ اس نے اپنے باپ کی گردن پر چاقو کے 24 وار کئے۔مجرم نے یہ بھی بتایا کہ وہ کچھ عرصے سے اس قتل کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ گھر میں کسی کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے باپ کو سوتے ہوئے قتل کیا۔ پھر اسے گھسیٹ کر گھر کے صحن میں لے گیا۔ والد کے مرجانے کا یقین حاصل ہونے تک وہیں رہا۔ پھر چاقو کے مزید وار کئے اور فرار ہوگیا۔جرم کی وجوہات کے بارے میں بات کرتے ہوئے درندہ صفت بیٹے نے کہا کہ والد مجھے مارتے اور تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔ دوسری طرف سینٹر کے ارکان نے مجرم سے پوچھ گچھ کے دوران اندازہ لگایا ہے کہ قاتل نفسیاتی امراض میں مبتلا ہے۔