پاکستانی اداکارہ اشنا شاہ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کے خلاف جنگ کے بارے میں بات کرنے کے لیے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا استعمال کر رہی ہیں تاکہ وہاں کے لوگوں کی آواز کو مزید لوگوں تک پہنچا سکیں اور انٹرنیٹ پر موجود غلط معلومات کا مقابلہ کر سکیں۔انہوں نے کہا تاریخ کے بدترین مظالم میں سے ایک محاصرہ شدہ غزہ میں رونما ہو رہا ہے، غزہ کے عوام کی حمایت کے لیے یہ ایک معمولی کام ہے جو وہ کر سکتی ہیں۔صف اول کی پاکستانی-کینیڈین اداکارہ نے 2013 میں اپنے ٹی وی کیرئیر کا آغاز کیا اور اس کے بعد سے متعدد ہٹ پاکستانی ٹی وی شوز میں اداکاری کی۔ وہ غزہ پر اسرائیل کے حملے کے خلاف آواز اٹھانے والی مقامی مشہور شخصیات میں نمایاں ترین ہیں۔اشنا شاہ نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹس پر فلسطین میں اسرائیل کی جنگ کی حمایت کرنے یا اس معاملے پر خاموش رہنے والے سیاست دانوں، بین الاقوامی برانڈز اور مشہور شخصیات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔اداکارہ نے آن لائن ویب سائٹ عرب نیوز پاکستان کو بتایا، "آپ جانتے ہیں کہ ہم [غزہ میں] انسانیت کی تاریخ اور اپنی زندگی میں ہونے والے بدترین مظالم میں سے ایک دیکھ رہے ہیں۔اشنا کا کہنا تھا کہ"میں رائفل اٹھا کر محاذ پر نہیں جا سکتی۔ میرے بس میں صرف یہ ہے کہ میں غلط معلومات کا مقابلہ کروں۔ میڈیا کی جنگ، پروپیگنڈا، غلط معلومات اس جنگ کا حصہ ہیں۔ اور بس اتنا ہی میں اس چھوٹے سے پلیٹ فارم پر کر رہی ہوں جو میرے پاس ہے۔"اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں سوشل میڈیا پر نفرت انگیز تبصروں کی صورت میں فلسطین کے لیے بات کرنے کی قیمت چکانا پڑی۔
ہٹ شو پری زاد کی سٹار نے اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ لوگ کس طرح کی باتوں میں مصروف ہیں، کہا کہ "لوگوں نے مجھ سے انتہائی احمقانہ اور بے خبری کی باتیں کہی ہیں۔" لوگ ان سے پوچھتے ہیں کہ انہوں نے افغانستان، کشمیر یا پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے لیے آواز کیوں نہیں اٹھائی جو طویل عرصے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جاری شورش سے دوچار ہے۔اداکارہ نے کہا کہ وہ ماضی میں ان علاقوں کے لوگوں کے ساتھ ساتھ جانوروں اور اقلیتوں کے حقوق کے لیے بھی سرگرم رہی ہیں۔اداکارہ نے کہا، "ایسے لوگ ہیں جنہیں صرف اس بات سے مسئلہ ہوتا ہے کہ دوسرے لوگ کسی چیز کے لیے مؤقف اختیار کریں۔"
اور میں سوچتی ہوں کہ اس سب باتوں میں لوگ اکثر بھول جاتے ہیں کہ میں ایک کارکن نہیں ہوں، میں ایک اداکار ہوں۔ میں ایک انسان ہوں۔ اور اگر کوئی چیز میرے دل کو کھینچتی ہے تو میں اس کے بارے میں بات کروں گی۔ میرا دن ہر صبح جاگنے اور بولنے کے ارد گرد نہیں گھومتا۔ اگر میں کسی چیز کے لیے بولتی ہوں تو یہ آواز دل سے آتی ہے۔شاہ نے اپنی آنے والی فلم چِکّڑ کے بارے میں بھی بات کی جس میں وہ ایک پولیس جاسوس کی بیوی کا کردار ادا کر رہی ہیں جسے عثمان مختار نے تحریر کیا ہے اور وہ خود ایک لیگ اسپنر کا کردار کر رہی ہیں جو کرکٹ ورلڈ اپ میں جانے کا خواب دیکھتی ہے۔شاہ نے کہا، "مجھے سب سے ٹپس ملے، بہترین لیگ اسپنرز نے میری مدد کی اور میں نے لیگ اسپن کو واقعی کر لیا۔" اور مزید کہا کہ انہوں نے کردار کی تیاری کے لیے آسٹریلوی کرکٹر شین وارن اور پاکستانی لیگ اسپنر عبدالقادر کی ویڈیوز دیکھیں اور پاکستان ٹیم کے فیلڈ کوچز نے بھی تربیت حاصل کی۔اداکارہ نے ہنستے ہوئے کہا، "تو مجھے بہت مدد ملی اور میں اسے کر گذرنے میں کامیاب ہوگئی لیکن اگر آپ مجھے ابھی لیگ اسپن کرنے کو کہیں گے تو یہ زیادہ اچھا نہیں ہوگا۔ میں رن اپ کرتے ہوئے بہت بیوقوف لگوں گی۔"