سپریم کورٹ آف پاکستان نے عام انتخابات کیس کا 6 صفحات کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے، بیرسٹر عمیر نیازی کو نوٹس جاری کر کے وضاحت مانگ لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے بیک جنبشِ قلم انتخابی عمل کو ڈی ریل کر دیا، عمیر نیازی بظاہر جمہوری عمل ڈی ریل کرنے کی کوشش کے مرتکب ہوئے، کیوں نہ آپ کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے، لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا گیا ہے، لاہور ہائی کورٹ کو درخواست پر مزید کارروائی سے بھی روک دیا گیا ہے۔ حکمنامے میں کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا حکم واضح تھا کہ کوئی بھی جمہوری عمل میں خلل نہیں ڈالے گا لیکن ہائی کورٹ نے 2753 ڈی آر اوز، آر اوز اور اے آر اوز کا کام روک دیا، ڈی آر اوز اور آر اوز کو خاص طور پر انتخابات کے لیے تعینات نہیں کیا گیا، تعینات افسران پہلے سے بطور انتظامی افسر فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ادھر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ سال فروری میں شیڈول عام انتخابات کا مکمل شیڈول جاری کر دیا ہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق ملک بھر میں عام انتخابات 8 فروری کو ہوں گے، ریٹرننگ افسران 19دسمبر کو پبلک نوٹس جاری کریں گے، عام انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی 20 تا 22 دسمبر جمع کرائے جاسکیں گے، امیدواروں کی ابتدائی فہرستیں 23 دسمبر کو جاری ہوں گی۔الیکشن شیڈول میں کہا گیا ہے کہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 24 تا 30 دسمبر ہو گی، کاغذات نامزدگی کیخلاف اعتراضات 3 جنوری تک دائر کیے جا سکیں گے، امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کیخلاف اپیلیں 10 جنوری تک سنی جائیں گی۔ اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن شیڈول تیار ہے، انتخابی شیڈول کچھ دیر تک جاری کریں گے، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں سکیورٹی کی صورتحال تشویشناک ہے، مگر ہم دعا گو ہیں، میں نے کبھی نہیں کہا الیکشن میں تاخیر ہوسکتی ہے، الیکشن کمیشن انتخابات کیلئے مکمل تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے دو رپورٹس بنائی ہوئی تھیں، آج چیف جسٹس سپریم کورٹ سے ملاقات خوشگوار رہی، آج تین ججز سے ملاقات ہوئی مشکور ہوں کہ انہوں نے ہمیں مصیبت سے نکالا، پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کریں گے اور تمام جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کی جارہی ہے،الیکشن کمیشن کی ڈیوٹی ہے کہ سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، ایک ایک آراو کا نام چیک کیا پھر نام فائنل کئے گئے، پی ٹی آئی کے کیسز کا فیصلہ میرٹ پرہوگا، ہم نے دعا ہی نہیں دوا کا بھی بندوبست کریں گے۔