مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر و وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امو ر را نا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اپنے سوشل میڈیا نے ہی ان کا بیڑا غرق کردیا، پی ٹی آئی پر پا بندی لگا نے کی ضرورت نہیں۔ فیصل آباد میں نڑوالا روڈ بائی پاس پر ریسکیو 1122 کے سب سٹیشن کا باقاعدہ افتتاح کرتے ہوئے تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف عوامی فلاحی پراجیکٹس پر خصوصی توجہ دے رہی ہیں اور عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا ان کی اولین ترجیح ہے، ریسکیو سٹیشن کا افتتاح خدمت کی سیاست ہے، شہباز شریف نے فیصل آباد کو گاؤں سے شہر میں بدلا، شہر کے ہر طرف موٹر ویز ہیں، 2018ء میں خرابی نہ ہوتی تو پاکستان کا نام جی 20 ممالک میں ہوتا، 2018 میں خدمت کی سیاست کی جگہ گالم گلوچ کا رواج عام ہوگیا۔ ن لیگی رہنماء نے کہا کہ کہا جاتا تھا ملک ڈیفالٹ کرنے جا رہا ہے، نوجوان نسل کو سکھایا گیا کہ مخالف سیاست دانوں کو گالیاں دیں، آج کئی سیاست دان برے حال میں ہیں، گالی گلوچ، احتجاج اور افراتفری کی سیاست کو ابھی تک جاری رکھے ہوئے ہے، جس کی کوئی گنجائش نہیں ہے، پاکستان اللہ کے نام پر بنا ہے اور تاقیامت قائم رہے گا، یہ ملک نفرت نہیں بھائی چارے کی بنیاد پر بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین مرتبہ ایک صوبہ اسلام آباد پر حملہ آور ہوا، ڈی چوک میں کارکنوں کو چھوڑ کر علی امین گنڈا پور اور بشری بی بی بھاگ کھڑے ہوئے، پنجاب سے دس بندوں نے بھی پی ٹی آئی کے احتجاج میں جانے کی کوشش نہیں کی، وزیر اعلی پنجاب سے کہا اتنی پابندیاں لگانے کی ضرورت نہیں، پی ٹی آئی لیڈروں کو بھاگتے ہوئے لوگوں نے گاڑیوں پر ڈنڈے مارے، برے کام کا برا نتیجہ ہوتا ہے، لوگ کہتے تھے پی ٹی آئی نے تگڑا سوشل میڈیا بنا رکھا ہے، پی ٹی آئی کے اپنے سوشل میڈیا نے ہی انہوں نے بیڑا غرق کردیا، ننکانہ صاحب کی 2019ء کی ویڈیو کو اسلام آباد کا واقعہ بنا کر پیش کیا گیا، پہلے کہا 300، اب کہتے ہیں ہمارے 12 لوگ مارے گئے۔ وفاقی مشیر کا کہنا ہے کہ 17 تاریخ کو پارلیمنٹ کا اجلاس ہے، ،مولانا فضل الرحمان مشکل وقت کے ساتھی رہے ہیں، جے یو ائی ف کے احتجاج کی نوبت نہیں آئے گی، بات چیت سے معاملات حل کرلیے جائیں گے، معاشی بحران کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں، آنے والے دنوں میں اچھی خبریں ملیں گی، فیصل آباد بائی پاس کو ڈبل کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے اپنے سوشل میڈیا نے ہی ان کا بیڑا غرق کردیا، رانا ثناء اللہ
Dec 16, 2024 | 01:11